الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 7 1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ الشَّهْرِ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ) حکم: صحیح 2322. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ عَنِ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ عِيسَى بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي ضِرَارٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَال:َ لَمَا صُمْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ: أَكْثَرَ مِمَّا صُمْنَا مَعَهُ ثَلَاثِينَ. سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے ) مترجم: DaudWriterName 2322. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ (رمضان میں) انتیس انتیس روزے بہت زیادہ رکھے ہیں اور تیس تیس کم۔ الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) 2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ لاَ تَقَدَّمُوا الشَّهْرَ بِصَوْمٍ...) حکم: صحیح 684. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقَدَّمُوا الشَّهْرَ بِيَوْمٍ وَلَا بِيَوْمَيْنِ إِلَّا أَنْ يُوَافِقَ ذَلِكَ صَوْمًا كَانَ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلَاثِينَ ثُمَّ أَفْطِرُوا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ كَرِهُوا أ... جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: رمضان کے استقبال کی نیت سے ایک دوروزپہلے صوم رکھنے کی ممانعت کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 684. ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اس ماہ (رمضان) سے ایک یا دو دن پہلے (رمضان کے استقبال کی نیت سے) روزہ نہ رکھو۱؎، سوائے اس کے کہ اس دن ایسا روزہ آ پڑے جسے تم پہلے سے رکھتے آ رہے ہو۲؎ اور (رمضان کا) چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور (شوال کا) چاند دیکھ کر ہی روزہ رکھنا بند کرو۔ اگر آسمان ابر آلود ہو جائے تو مہینے کے تیس دن شمار کر لو، پھر روزہ رکھنا بند کرو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں بعض صحابہ کرام سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- اہل علم کے نزدیک اسی پر عمل ہے۔ وہ ... الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) 3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الصَّوْمَ لِرُؤْيَةِ الْهِلا...) حکم: صحیح 688. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَصُومُوا قَبْلَ رَمَضَانَ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ حَالَتْ دُونَهُ غَيَايَةٌ فَأَكْمِلُوا ثَلَاثِينَ يَوْمًا وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي بَكْرَةَ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ... جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: چاند دیکھ کر صوم رکھنے اور دیکھ کر صوم بند کرنے کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 688. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’رمضان سے پہلے۱؎ روزہ نہ رکھو، چاند دیکھ کر روزہ رکھو، اور دیکھ کر ہی بند کرو، اور اگر بادل آڑے آجائے تو مہینے کے تیس دن پورے کرو‘‘۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن عباس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے یہ حدیث روایت کی گئی ہے۔ ۲- اس باب میں ابو ہریرہ، ابو بکرہ اور ابن عمر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ... الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) 4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعًا وَ...) حکم: صحیح 689. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ أَخْبَرَنِي عِيسَى بْنُ دِينَارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي ضِرَارٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ مَا صُمْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ أَكْثَرُ مِمَّا صُمْنَا ثَلَاثِينَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ وَسَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَجَابِرٍ وَأُمِّ سَلَمَةَ وَأَبِي بَكْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الشَّهْرُ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ... جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: مہینہ۲۹ دن کا بھی ہوتا ہے ) مترجم: TrimziWriterName 689. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تیس دن کے روزے رکھنے سے زیادہ ۲۹ دن کے روزے رکھے ہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں عمر، ابو ہریرہ، عائشہ، سعد بن ابی وقاص، ابن عباس، ابن عمر، انس، جابر، ام سلمہ اور ابو بکرہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’مہینہ ۲۹ دن کا (بھی) ہوتا ہے‘‘۔ ... الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) 5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعًا وَ...) حکم: صحیح 690. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ تِسْعًا وَعِشْرِينَ يَوْمًا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ آلَيْتَ شَهْرًا فَقَالَ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: مہینہ۲۹ دن کا بھی ہوتا ہے ) مترجم: TrimziWriterName 690. انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیویوں سے ایک ماہ کے لیے ایلاء کیا (یعنی اپنی بیویوں سے نہ ملنے کی قسم کھائی) پھر آپ نے اپنے بالا خانے میں ۲۹ دن قیام کیا (پھر آپ اپنی بیویوں کے پاس آئے ) تو لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے تو ایک مہینے کا ایلاء کیا تھا؟ آپ نے فرمایا: مہینہ۲۹ دن کا (بھی) ہوتا ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ... الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) 6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ شَهْرَا عِيدٍ لاَ يَنْقُصَانِ) حکم: صحیح 692. حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرَا عِيدٍ لَا يَنْقُصَانِ رَمَضَانُ وَذُو الْحِجَّةِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي بَكْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا قَالَ أَحْمَدُ مَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ شَهْرَا عِيدٍ لَا يَنْقُصَانِ يَقُولُ لَا يَنْقُصَانِ مَعًا فِي سَنَةٍ وَاحِدَةٍ شَهْرُ رَمَضَانَ وَذ... جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے ) مترجم: TrimziWriterName 692. ابو بکرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عید کے دونوں مہینے رمضان۱؎ اور ذوالحجہ کم نہیں ہوتے (یعنی دونوں ۲۹ دن کے نہیں ہوتے )‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو بکرہ کی حدیث حسن ہے۔ ۲- یہ حدیث عبدالرحمن بن ابی بکرہ سے مروی ہے انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے مرسلاً روایت کی ہے۔ ۳- احمد بن حنبل کہتے ہیں: اس حدیث ’’عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ رمضان اور ذی الحجہ دونوں ایک ہی سال کے اندر کم نہیں ہوتے۲؎ اگر ان دونوں میں کوئی کم ہو گا یعنی ایک ۲۹ دن کا ہو گا تو دوسرا پورا یعنی تیس دن... الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) 7 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى يَحْيَى بْنِ أَبِ...) حکم: صحیح الإسناد 2138. أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا هَارُونُ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ هُوَ ابْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّهْرُ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ وَيَكُونُ ثَلَاثِينَ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَصُومُوا وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ... سنن نسائی : کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل (باب: اس بارے میں حضرت ابو سلمہ کی حدیث میں یحیٰ بن ابی کثیر کے شاگردوں کا اختلاف ) مترجم: NisaiWriterName 2138. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مہینہ کبھی انتیس دن کا اور کبھی تیس دن کا ہوتا ہے۔ جب تم چاند دیکھو تو روزے رکھنا شروع کرو اور جب تم چاند دیکھو تو روزے رکھنا بند کر دو اور اگر بادل ہوں (اور چاند نظر نہ آئے) تو (تیس دن کی) گنتی پوری کرو۔“ الموضوع: نقصان الشهر وتمامه (العلم) موضوع: مہینے کا ناقص اور پورا ہونا (علم) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 7