1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا يَفْعَلُ بِالْهَدْيِ إِذَا عَطِبَ فِي ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1326. حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ ذُؤَيْبًا أَبَا قَبِيصَةَ، حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَبْعَثُ مَعَهُ بِالْبُدْنِ ثُمَّ يَقُولُ: «إِنْ عَطِبَ مِنْهَا شَيْءٌ، فَخَشِيتَ عَلَيْهِ مَوْتًا فَانْحَرْهَا، ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا، ثُمَّ اضْرِبْ بِهِ صَفْحَتَهَا، وَلَا تَطْعَمْهَا أَنْتَ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ رُفْقَتِكَ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جب ہدی کے جانور راستے میں تھک جائیں تو ان کے ساتھ کیا کیا جائے ؟ )

مترجم: MuslimWriterName

1326. ابو قبیصہ ذؤیب نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ساتھ قر بانی کے اونٹ بھیجتے پھر فرماتے، ’’اگر ان میں سے کو ئی تھک کر رک جا ئے اور تمھیں اس کے مر جانے کا خدشہ ہو تو اسے نحر کر دینا پھر اس کے (گلے میں لٹکا ئے گئے) جوتے کو اس کے خون میں ڈبونا پھر اسے اس کے پہلو پر ڈال دینا پھر تم اس میں سے (کچھ) کھا نا نہ تمھا رے ساتھیوں میں سے کو ئی (اس میں کھا ئے۔)‘‘ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الحَجِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ إِذَا عَطِبَ الْهَدْيُ مَا يُصْنَع...)

حکم: صحیح

910. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَاجِيَةَ الْخُزَاعِيِّ صَاحِبِ بُدْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنْ الْبُدْنِ قَالَ انْحَرْهَا ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا ثُمَّ خَلِّ بَيْنَ النَّاسِ وَبَيْنَهَا فَيَأْكُلُوهَا وَفِي الْبَاب عَنْ ذُؤَيْبٍ أَبِي قَبِيصَةَ الْخُزَاعِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ نَاجِيَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا فِي هَدْيِ التَّطَوُّعِ إِذَا عَطِبَ لَا يَأْكُلُ...

جامع ترمذی : كتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: ہدی کاجانور جب راستے میں مرنے لگے تو کیا کیا جائے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

910. رسول اللہ ﷺ کے اونٹوں کی دیکھ بھال کرنے والے ناجیہ خزاعی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جو اونٹ راستے میں مرنے لگیں انہیں میں کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ’’انہیں نحر (ذبح) کر دو، پھر ان کی جوتی انہیں کے خون میں لت پت کر دو، پھر انہیں لوگوں کے لیے چھوڑ دو کہ وہ ان کا گوشت کھائیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ناجیہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ذؤیب ابو قبیصہ خزاعی ؓ سے بھی روایت ہے۔ ۳- اہل علم کا اسی پر عمل ہے، وہ کہتے ہیں کہ نفلی ہدی کا جانور جب مرنے لگے تو نہ وہ خود اسے کھائے اور نہ اس کے سفر کے ساتھی ...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَاب حَجَّةِ رَسُولِ اللَّهِﷺ)

حکم: صحیح

3074. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهِ سَأَلَ عَنِ الْقَوْمِ، حَتَّى انْتَهَى إِلَيَّ، فَقُلْتُ: أَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، فَأَهْوَى بِيَدِهِ إِلَى رَأْسِي، فَحَلَّ زِرِّي الْأَعْلَى، ثُمَّ حَلَّ زِرِّي الْأَسْفَلَ. ثُمَّ وَضَعَ كَفَّهُ، بَيْنَ ثَدْيَيَّ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ شَابٌّ، فَقَالَ: مَرْحَبًا بِكَ، سَلْ عَمَّا شِئْتَ، فَسَأَلْتُهُ، وَهُوَ أَعْمَى، فَجَاءَ وَقْتُ الصَّلَاةِ، فَقَامَ فِي نِسَاجَةٍ مُلْتَحِفًا بِه...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: رسول اللہﷺ کےحج کی تفصیل )

مترجم: MajahWriterName

3074. حضرت جعفر(صادق) رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد محمد (باقر) رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں انھوں نے فرمایا: ہم لوگ حضرت جابربن عبد اللہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے- جب ہم آپ کے پاس پہنچے تو آپ ؓ نے تمام افراد کے بارے میں پوچھا (کہ آپ لوگ کون کون ہیں؟) حتی کہ میری باری آ گئی۔ میں نے کہا: میں محمد بن علی بن حسین ہوں۔ انھوں نے میرے سر کی طرف ہاتھ بڑھاکر میرا اوپر والا بٹن کھولا پھر (اس سے) نیچےوالا بٹن کھولا پھر اپناہاتھ میرے سینے پر رکھ دیا۔اس وقت میں ایک نوجوان لڑکا تھا۔ آپ نے فرمایا: تمھیں خوش آمدید! جو چاہوپوچھو چنانچہ میں نے آپ سے سوالات کیے (انھوں جواب دیے۔) آپ اس و...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابٌ فِي الْهَدْيِ إِذَا عَطِبَ)

حکم: صحیح

3105. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ ذُؤَيْبًا الْخُزَاعِيَّ، حَدَّثَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَبْعَثُ مَعَهُ، بِالْبُدْنِ، ثُمَّ يَقُولُ: «إِذَا عَطِبَ مِنْهَا شَيْءٌ، فَخَشِيتَ عَلَيْهِ مَوْتًا، فَانْحَرْهَا، ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا، ثُمَّ اضْرِبْ صَفْحَتَهَا، وَلَا تَطْعَمْ مِنْهَا، أَنْتَ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ رُفْقَتِكَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: اگر قربانی کا جانور تھک جائے( اور حرم تک سفر کے قابل نہ رہے) )

مترجم: MajahWriterName

3105. حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہےکہ حضرت ذؤیب خزاعی نے بیان فرمایا کہ نبی ﷺ ان کے ساتھ قربانی کے جانور (حرم میں) بھیجا کرتے تھے۔ اور فرما دیا کرتے تھے: ’’جب ان میں سے کوئی جانور تھک جائے اور تجھے اس کے مرنے کا خطرہ محسوس ہو تواسے نخر کردے، پھر اس کی جوتی اس کے خون میں ڈبو کر اس کے پہلو پر مار۔ تو خود بھی اس (کے گوشت میں سے کچھ نہ کھا نا اورتیرے ساتھیوں میں سے بھی کوئی نہ کھائے۔‘‘ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابٌ فِي الْهَدْيِ إِذَا عَطِبَ)

حکم: صحیح

3106. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالُوا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَاجِيَةَ الْخُزَاعِيِّ، - قَالَ عَمْرٌو فِي حَدِيثِهِ: وَكَانَ صَاحِبَ بُدْنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنَ الْبُدْنِ؟ قَالَ: «انْحَرْهُ، وَاغْمِسْ نَعْلَهُ فِي دَمِهِ، ثُمَّ اضْرِبْ صَفْحَتَهُ، وَخَلِّ بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّاسِ، فَلْيَأْكُلُوهُ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل (باب: اگر قربانی کا جانور تھک جائے( اور حرم تک سفر کے قابل نہ رہے) )

مترجم: MajahWriterName

3106. حضرت ناجیہ (بن کعب بن جندب) خزاعی، جو نبی ﷺ کے اونٹوں کے نگران تھے، ان سے روایت ہے، انہوں نےکہا:میں نےعرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! ہدی کا جو جانور تھک جائے اس کا کیا کروں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے ذبح کر اس کے پہلو پر مارو۔ پھر اسے لوگوں کے لیے چھوڑدو، وہ اسے کھالیں۔‘‘ ...