1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفِتَنِ وَالْمَلَاحِمِ (بَابُ ذِكْرِ الْفِتَنِ وَدَلَائِلِهَا)

حکم: ضعيف لكن الجملة الثالثة صحيحة

4253. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ ابْنُ عَوْفٍ وَقَرَأْتُ فِي أَصْلِ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنِي ضَمْضَمٌ، عَنْ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ- يَعْنِي: الْأَشْعَرِيَّ-، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ أَجَارَكُمْ مِنْ ثَلَاثِ خِلَالٍ، أَنْ لَا يَدْعُوَ عَلَيْكُمْ نَبِيُّكُمْ فَتَهْلَكُوا جَمِيعًا، وَأَنْ لَا يَظْهَرَ أَهْلُ الْبَاطِلِ عَلَى أَهْلِ الْحَقِّ، وَأَنْ لَا تَجْتَمِعُوا عَلَى ضَلَالَةٍ....

Abu-Daud : Trials and Fierce Battles (Kitab Al-Fitan Wa Al-Malahim) (Chapter: Mention Of Tribulations And Their Signs )

مترجم: DaudWriterName

4253. سیدنا ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں تین باتوں سے امان دی ہے۔ تمہارا نبی تم پر بد دعا نہیں کرے گا کہ تم سب ہلاک ہو جاؤ اور یہ کہ اہل باطل اہل حق پر غالب نہیں آ سکیں گے (یعنی کلی اور مجموعی طور پر) اور یہ کہ تم لوگ گمراہی پر جمع نہیں ہو گے۔“ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْفِتَنِ وَالْمَلَاحِمِ (بَابُ ذِكْرِ الْفِتَنِ وَدَلَائِلِهَا)

حکم: صحیح

4254. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنِ الْبَرَاءِ ابْنِ نَاجِيَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >تَدُورُ رَحَى الْإِسْلَامِ لِخَمْسٍ وَثَلَاثِينَ، أَوْ سِتٍّ وَثَلَاثِينَ، أَوْ سَبْعٍ وَثَلَاثِينَ، فَإِنْ يَهْلَكُوا فَسَبِيلُ مَنْ هَلَكَ، وَإِنْ يَقُمْ لَهُمْ دِينُهُمْ يَقُمْ لَهُمْ سَبْعِينَ عَامًا. قَالَ: قُلْتُ: أَمِمَّا بَقِيَ؟ أَوْ مِمَّا مَضَى؟ قَالَ: مِمَّا مَضَى. قَالَ أَبُو دَاوُد: مَنْ قَالَ خِرَاشٍ فَقَدْ أَخْطَأَ....

Abu-Daud : Trials and Fierce Battles (Kitab Al-Fitan Wa Al-Malahim) (Chapter: Mention Of Tribulations And Their Signs )

مترجم: DaudWriterName

4254. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اسلام کی چکی پینتیس، چھتیس یا سینتیس تک چلے گی۔ پھر اگر ہلاک ہوئے تو ہلاک ہونے والوں کی یہی راہ ہو گی اور اگر ان کا دین قائم رہا تو ستر سال تک قائم رہے گا۔“ سیدنا ابن مسعود ؓ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: کیا یہ ستر سال مزید ہوں گے یا سابقہ مدت بھی اس میں شامل ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”گزشتہ مدت کے ساتھ۔“ امام بوداؤد ؓ کہتے ہیں (ربعی بن حراش ”حا“ بغیر نقطے کے ہے) جس نے خراش ”خا“ نقطے کے ساتھ کہا اس نے غلطی کی ہے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُزُومِ الْجَمَاعَةِ​)

حکم: صحیح

2165. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ خَطَبَنَا عُمَرُ بِالْجَابِيَةِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي قُمْتُ فِيكُمْ كَمَقَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِينَا فَقَالَ أُوصِيكُمْ بِأَصْحَابِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ يَفْشُو الْكَذِبُ حَتَّى يَحْلِفَ الرَّجُلُ وَلَا يُسْتَحْلَفُ وَيَشْهَدَ الشَّاهِدُ وَلَا يُسْتَشْهَدُ أَلَا لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلَّا كَانَ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ عَلَيْكُمْ بِالْجَمَاعَة...

Tarimdhi : Chapters On Al-Fitan (Chapter: What has been Related About Adhering to the Jama'ah )

مترجم: TrimziWriterName

2165. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں: مقام جابیہ میں (میروالد) عمر ؓ ہمارے درمیان خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے، انہوں نے کہا: لوگو! میں تمہارے درمیان اسی طرح (خطبہ دینے کے لیے ) کھڑا ہوا ہوں جیسے رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان کھڑے ہوتے تھے، آپ ﷺنے فرمایا: ’’میں تمہیں اپنے صحابہ کی پیروی کی وصیت کرتا ہوں، پھر ان کے بعد آنے والوں (یعنی تابعین) کی پھر ان کے بعد آنے والوں (یعنی تبع تابعین) کی، پھر جھوٹ عام ہوجائے گا، یہاں تک کہ قسم کھلائے بغیر آدمی قسم کھائے گا اورگواہ گواہی طلب کیے جانے سے پہلے ہی گواہی دے گا، خبردار! جب بھی کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت میں ہوتا ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُزُومِ الْجَمَاعَةِ​)

حکم: صحیح

2167. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنِي الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْمَدَنِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَجْمَعُ أُمَّتِي أَوْ قَالَ أُمَّةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ضَلَالَةٍ وَيَدُ اللَّهِ مَعَ الْجَمَاعَةِ وَمَنْ شَذَّ شَذَّ إِلَى النَّارِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَسُلَيْمَانُ الْمَدَنِيُّ هُوَ عِنْدِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُفْيَانَ وَقَدْ رَوَى عَنْهُ أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ وَأَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِي...

Tarimdhi : Chapters On Al-Fitan (Chapter: What has been Related About Adhering to the Jama'ah )

مترجم: TrimziWriterName

2167. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ میری امت کو‘‘ یا یہ فرمایا: ’’محمد ﷺ کی امت کوگمراہی پر اکٹھا نہیں کرے گا، اللہ کا ہاتھ (اس کی مدد ونصرت ) جماعت کے ساتھ ہے، جوشخص جماعت سے الگ ہوا وہ جہنم میں گرا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔ ۲۔ سلیمان مدنی میرے نزدیک سلیمان بن سفیان ہی ہیں، ان سے ابوداود طیالسی، ابوعامر عقدی اورکئی اہل علم نے روایت کی ہے۔ ۳۔ اہل علم کے نزدیک ’’جماعت‘‘ سے مراد اصحاب فقہ اور اصحاب علم اوراصحاب ح...


6 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ الرَّدِّ عَلَى الْحَاكِمِ إِذَا قَضَى بِغَيْ...)

حکم: صحیح

5405. أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ إِلَى بَنِي جَذِيمَةَ فَدَعَاهُمْ إِلَى الْإِسْلَامِ فَلَمْ يُحْسِنُوا أَنْ يَقُولُوا أَسْلَمْنَا فَجَعَلُوا يَقُولُونَ صَبَأْنَا وَجَعَلَ خَالِدٌ قَتْل...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Refuting a Judge if He Passes an Incorrect Judgment )

مترجم: NisaiWriterName

5405. حضرت سالم کے والد محترم (حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ) بیان کرتے ہیں کہ نبیٔ اکرم ﷺ نے حضرت خالد بن ولید کو بنو جذیمہ کی طرف بھیجا۔ حضرت خالد نے ان کو اسلام کی دعوت دی۔ وہ (مسلمان ہو گئے لیکن) اچھی طرح یہ نہ کہہ سکے کہ ہم مسلمان ہوگئے اور کہنے لگے: ہم نے اپنا دین چھوڑا (أسلمنا کہنے کی بجائے صبأنا، صبأنا کہنے لگے) حضرت خالد ان کو قتل اور قید کرنے لگ گئے۔ انہوں نے (ہم میں سے) ہر شخص کو اس کا قیدی سپرد کر دیا۔ اگلے دن صبح کے وقت حضرت خالد بن ولید نے حکم دیا کہ ہر شخص اپنا قیدی قتل کر دے۔ عبد اللہ بن عمر نے کہا: اللہ کی قسم! میں اپنا قیدی قتل نہیں کروں گا اور میرے ساتھی...


7 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يَنْبَغِي لِلْحَاكِمِ أَنْ يَجْتَ...)

حکم: صحیح

5406. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كَتَبَ أَبِي وَكَتَبْتُ لَهُ إِلَى عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ وَهُوَ قَاضِي سِجِسْتَانَ أَنْ لَا تَحْكُمَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحْكُمْ أَحَدٌ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Mentioning What the Judge Should Avoid )

مترجم: NisaiWriterName

5406. حضرت عبد الرحمان بن ابوبکرہ سے منقول ہے کہ میرے والد نے مجھ سے (میرے بھائی) عبید اللہ بن ابوبکرہ کو جو سجستان (سیستان) کے قاضی تھے، یہ لکھوایا کہ غصے کی حالت میں دو آدمیوں (فریقین) کے درمیان فیصلہ نہ کرنا کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”کوئی شخص غصے کی حالت میں دو آدمیوں (فریقین) کے درمیان فیصلہ نہ کرے۔“ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ الرُّخْصَةِ لِلْحَاكِمِ الْأَمِينِ أَنْ يَحْ...)

حکم: صحیح

5407. أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ حَدَّثَهُ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ أَنَّهُ خَاصَمَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شِرَاجِ الْحَرَّةِ كَانَا يَسْقِيَانِ بِهِ كِلَاهُمَا النَّخْلَ فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ سَرِّحْ الْمَاءَ يَمُرُّ عَلَيْهِ فَأَبَى عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْقِ يَا زُبَيْ...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Concession Allowing a Trustworthy Judge to Pass Judgment When He is Angry )

مترجم: NisaiWriterName

5407. حضرت زبیر بن عوام ؓ سے روایت ہے کہ ان کا ایک انصاری آدمی سے، جو رسول اللہ ﷺ کی معیت میں جنگ بدر میں حاضر ہوئے تھے، حرہ کے برساتی نالوں (کے پانی) کے بارے میں جھگڑا ہو گیا۔ وہ دونوں اس برساتی نالے سے کھجور کے درختوں کو پانی لگاتے تھے۔ اس انصاری نے کہا: پانی گرزنے دو تا کہ میرے کھیت کو لگے۔ میں نے انکار کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”زبیر! ہلکا سا پانی لگا لو پھر اپنے پڑوسی کی طرف چھوڑ دو۔“ انصاری کو غصہ آگیا اور ا س نے کہا: اللہ کے رسول! (آپ نے یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے کہ) یہ آپ کی پھوپھی کا بیٹا ہے؟ رسول اللہ ﷺ کا چہرہ انور غصے سے بدل گیا۔ پھر آپ نے فرم...