1 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي التَّسْعِيرِ)

حکم: صحیح

3451. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ وَقَتَادَةُ وَحُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ النَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ غَلَا السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمُسَعِّرُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ وَإِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَلْقَى اللَّهَ وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يُطَالِبُنِي بِمَظْلَمَةٍ فِي دَمٍ وَلَا مَالٍ ...

Abu-Daud : Wages (Kitab Al-Ijarah) (Chapter: Regarding Fixing Prices )

مترجم: DaudWriterName

3451. سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! نرخ بہت بڑھ گئے ہیں، لہٰذا آپ نرخ مقرر فرما دیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ اللہ عزوجل ہی نرخ مقرر کرنے والا ہے، وہی تنگی کرنے والا، وسعت دینے والا، روزی رساں ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ میں اللہ سے اس حال میں ملوں گا کہ تم میں سے کوئی بھی مجھ پر کسی خون یا مال کے معاملے میں کوئی مطالبہ نہ رکھتا ہو گا۔“ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّسْعِيرِ​)

حکم: صحیح

1314. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ وَثَابِتٌ وَحُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ غَلَا السِّعْرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ سَعِّرْ لَنَا فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمُسَعِّرُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّزَّاقُ وَإِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَلْقَى رَبِّي وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يَطْلُبُنِي بِمَظْلِمَةٍ فِي دَمٍ وَلَا مَالٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

Tarimdhi : The Book on Business (Chapter: What Has Been Related About Price Fixing )

مترجم: TrimziWriterName

1314. انس ؓ کہتے ہیں کہ ایک باررسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں (غلہ وغیرہ کا ) نرخ بڑھ گیا، تولوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ ! آپﷺ ہمارے لیے نرخ مقرر کردیجئے، آپﷺ نے فرمایا: نرخ مقرر کرنے والا تواللہ ہی ہے، وہی روزی تنگ کرنے والا، کشادہ کرنے والا اورکھولنے والا اوربہت روزی دینے والا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اپنے رب سے اس حال میں ملوں کہ تم میں سے کوئی مجھ سے جان ومال کے سلسلے میں کسی ظلم (کے بدلے) کا مطالبہ کرنے والا نہ ہو۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


3 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَنْ كَرِهَ أَنْ يُسَعِّرَ)

حکم: صحیح

2200. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، وَحُمَيْدٌ، وَثَابِتٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: غَلَا السِّعْرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ غَلَا السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا، فَقَالَ: «إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمُسَعِّرُ، الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ، إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَلْقَى رَبِّي وَلَيْسَ أَحَدٌ يَطْلُبُنِي بِمَظْلِمَةٍ فِي دَمٍ وَلَا مَالٍ»...

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: Whoever Does Not Like To Fix Prices )

مترجم: MajahWriterName

2200. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں (ایک بار اشیاء کے) بھاؤ چڑھ گئے۔ لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! بھاؤ چڑھ گئے ہیں، آپﷺ (اشیاء کے) بھاؤ مقرر کر دیجئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بھاؤ مقرر کرنے والا ہے، وہی تنگی کرنے والا، فراخی کرنے والا اور رازق ہے۔ مجھے امید ہے کہ میں جب اپنے رب سے ملوں گا تو کوئی شخص جان و مال کے بارے میں ظلم کی بنا پر مجھ سے کوئی مطالبہ کرنے والا نہیں ہو گا۔ ...