1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي حِلْيَةِ السُّيُوفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2909. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ حَبِيبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: «لَقَدْ فَتَحَ الفُتُوحَ قَوْمٌ، مَا كَانَتْ حِلْيَةُ سُيُوفِهِمُ الذَّهَبَ وَلاَ الفِضَّةَ، إِنَّمَا كَانَتْ حِلْيَتُهُمْ العَلاَبِيَّ وَالآنُكَ وَالحَدِيدَ»...

Sahi-Bukhari : Fighting for the Cause of Allah (Jihaad) (Chapter: The decoration of swords (with gold and silver etc.) )

مترجم: BukhariWriterName

2909. حضرت ابو امامہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ یہ سب فتوحات ان لوگوں نے حاصل کی ہیں جن کی تلواروں پر سونا نہیں لگا تھا اور نہ ان پر چاندی ہی جڑی ہوئی تھی بلکہ ان کی تلواروں پر چمڑے، سیسے اور لوہے کا معمولی کام ہوتا تھا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3973. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ مَعْمَرٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ قَالَ: «كَانَ فِي الزُّبَيْرِ ثَلَاثُ ضَرَبَاتٍ بِالسَّيْفِ إِحْدَاهُنَّ فِي عَاتِقِهِ» قَالَ: «إِنْ كُنْتُ لَأُدْخِلُ أَصَابِعِي فِيهَا» قَالَ: «ضُرِبَ ثِنْتَيْنِ يَوْمَ بَدْرٍ، وَوَاحِدَةً يَوْمَ اليَرْمُوكِ» قَالَ عُرْوَةُ: وَقَالَ لِي عَبْدُ المَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ، حِينَ قُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ: يَا عُرْوَةُ، هَلْ تَعْرِفُ سَيْفَ الزُّبَيْرِ؟ قُلْتُ: «نَعَمْ» قَالَ: فَمَا فِيهِ؟ قُلْتُ: «فِيهِ فَلَّةٌ فُلَّهَا يَوْمَ بَدْرٍ» قَالَ: صَدَقْتَ، [البحر الطويل] بِهِنَّ فُلُولٌ مِنْ قِرَاع...

Sahi-Bukhari : Military Expeditions led by the Prophet (pbuh) (Al-Maghaazi) (Chapter: The killing of Abu Jahl )

مترجم: BukhariWriterName

3973. حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ حضرت زبیر ؓ کے جسم پر تلوار کے تین گہرے زخم تھے۔ ان میں سے ایک تو ان کے کندھے پر تھا۔ میں اس کے اندر اپنی انگلیاں ڈالا کرتا تھا۔ انہیں دو زخم بدر کے دن لگے تھے اور ایک جنگ یرموک میں آیا تھا۔ جب عبداللہ بن زبیر ؓ شہید ہو گئے تو مجھے عبدالملک بن مروان نے کہا: کیا تم حضرت زبیر ؓ کی تلوار کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ اس نے کہا: کوئی نشانی ہے؟ میں نے کہا: اس کی دھار میں دندانے پڑے ہوئے ہیں اور یہ بدر کے روز پڑے تھے۔ اس نے کہا: تو نے سچ کہا ہے۔ ’’فوجوں سے لڑتے لڑتے ان کی تلواروں میں دندانے پڑے ہوئے ہیں۔&lsqu...


6 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ الْإِصَابَةِ فِي الْحُكْمِ)

حکم: صحیح

5381. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا حَكَمَ الْحَاكِمُ فَاجْتَهَدَ فَأَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ وَإِذَا اجْتَهَدَ فَأَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Passing Correct Judgement )

مترجم: NisaiWriterName

5381. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب کوئی حاکم فیصلہ کرتے وقت صحیح نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کرے اور صحیح فیصلہ کر دے تو اس کو دگنا ثواب ملے گا اور اگر وہ کوشش کرے لیکن صحیح فیصلے تک نہ پہنچ سکے تو اس کے لیے اکہرا ثواب ہے۔“


7 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ تَرْكِ اسْتِعْمَالِ مَنْ يَحْرِصُ عَلَى الْق...)

حکم: صحیح

5382. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ أَتَانِي نَاسٌ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَقَالُوا اذْهَبْ مَعَنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ لَنَا حَاجَةً فَذَهَبْتُ مَعَهُمْ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَعِنْ بِنَا فِي عَمَلِكَ قَالَ أَبُو مُوسَى فَاعْتَذَرْتُ مِمَّا قَالُوا وَأَخْبَرْتُ أَنِّي لَا أَدْرِي مَا حَاجَتُهُمْ فَصَدَّقَنِي وَعَذَرَنِي فَقَالَ إِنَّا لَا نَسْتَعِينُ فِي عَمَلِنَا بِمَنْ سَأَلَنَا...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Not Appointing One Who is Eager to be a Judge )

مترجم: NisaiWriterName

5382. حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میرے پاس کچھ اشعری لوگ آئے اور کہا: ہمارے ساتھ رسول اللہ ﷺ کے پاس چلیں کیونکہ ہمیں (آپ سے) ایک کام ہے۔ میں ان کے ساتھ چل پڑا۔ وہ آپ سے کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! ہمیں کسی کام پر مقرر فرمائیے۔ حضرت ابو موسیٰ نے کہا: میں نے ان کی اس بات پر (آپ سے) معذرت کی اور آپ کو بتلایا کہ مجھے علم نہیں تھا کہ انہیں کیا کام ہے؟ (ورنہ میں ان کے ساتھ نہ آتا) آپ نے مجھے سچا جانتے ہوئے میری معذرت کو تسلیم فرمایا اور ارشاد فرمایا: ”ہم کسی ایسے شخص کو اپنے کسی کام پر مقرر نہیں کرتے جو خود طلب کرے۔“ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ تَرْكِ اسْتِعْمَالِ مَنْ يَحْرِصُ عَلَى الْق...)

حکم: صحیح

5383. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يُحَدِّثُ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَاءَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تَسْتَعْمِلُنِي كَمَا اسْتَعْمَلْتَ فُلَانًا قَالَ إِنَّكُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الْحَوْضِ...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Not Appointing One Who is Eager to be a Judge )

مترجم: NisaiWriterName

5383. حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ایک انصاری رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا کیا آپ مجھے عامل مقرر نہیں فرمائیں گے جس طرح فلاں کو مقرر فرمایا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”میرے بعد تم محسوس کروگے کہ دوسروں کو تم پر ترجیح دی جارہی ہے، تو تم صبر کرنا حتیٰ کہ مجھے حوض پر ملو۔“ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ السِّلَاحِ)

حکم: صحیح الإسناد

2807. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى أَبِي أُمَامَةَ فَرَأَى فِي سُيُوفِنَا شَيْئًا مِنْ حِلْيَةِ فِضَّةٍ فَغَضِبَ وَقَالَ لَقَدْ فَتَحَ الْفُتُوحَ قَوْمٌ مَا كَانَ حِلْيَةُ سُيُوفِهِمْ مِنْ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَكِنْ الْآنُكُ وَالْحَدِيدُ وَالْعَلَابِيُّ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ الْعَلَابِيُّ الْعَصَبُ...

Ibn-Majah : The Chapters on Jihad (Chapter: Weapons )

مترجم: MajahWriterName

2807. حضرت سلیمان بن حبیب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم لوگ حضرت ابو امامہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے ہماری تلواروں کو کچھ چاندی سے مزین دیکھا تو ناراض ہوئے اور فرمایا: لوگوں (صحابۂ کرام ؓ) کو بڑی بڑی فتوحات حاصل ہوئیں، ان کی تلواریں تو سونے چاندی سے مزین نہیں تھیں لیکن (ان پر) سیسہ، لوہا اور علابی (لگاہوتا تھا۔) ابوالحسن قطان نے فرمایا: علابی پٹھے کو کہتے ہیں۔ ...