2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4557. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ قَالَ خَيْرَ النَّاسِ لِلنَّاسِ تَأْتُونَ بِهِمْ فِي السَّلَاسِلِ فِي أَعْنَاقِهِمْ حَتَّى يَدْخُلُوا فِي الْإِسْلَامِ

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: "You (True Muslims) are the best of peoples ever raised up for mankind ..." (V.3:110) )

مترجم: BukhariWriterName

4557. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے آیت کریمہ ﴿كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴾ کی تفسیر میں فرمایا: تم سب لوگوں میں سے تمام لوگوں کے لیے بہتر ہو کیونکہ تم انہیں، ان کی گردنوں میں زنجیریں ڈال کر لے آتے ہو جس کی بدولت وہ حلقہ بگوش اسلام ہو جاتے ہیں۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ لَا وَفَاءَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1641. وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: كَانَتْ ثَقِيفُ حُلَفَاءَ لِبَنِى عُقَيْلٍ، فَأَسَرَتْ ثَقِيفُ رَجُلَيْنِ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَسَرَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَجُلًا مِنْ بَنِي عُقَيْلٍ، وَأَصَابُوا مَعَهُ الْعَضْبَاءَ، فَأَتَى عَلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْوَثَاقِ، قَالَ: يَا مُحَمَّدُ، فَأَتَا...

Muslim : The Book of Vows (Chapter: There is no fulfillment of a vow that involves disobedience towards Allah, or a vow concerning that which a person does not own )

مترجم: MuslimWriterName

1641. مجھے زہیر بن حرب اور علی بن حجر سعدی نے حدیث بیان کی ۔۔ الفاظ زہیر کے ہیں ۔۔ ان دونوں نے کہا ہمیں اسماعیل بن ابراہیم نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ایوب نے ابوقلابہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابومہلب سے اور انہوں نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ثقیف، بنو عقیل کے حلیف تھے، ثقیف نے رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے دو آدمیوں کو قید کر لیا، (بدلے میں) رسول اللہ ﷺ کے اصحاب نے بنو عقیل کے ایک آدمی کو قیدی بنا لیا اور انہوں نے اس کے ساتھ اونٹنی عضباء بھی حاصل کر لی، رسول اللہ ﷺ اس آدمی کے پاس سے گزرے، وہ بندھا ہوا تھا، اس نے کہا: اے محمد! آپ ﷺ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ النَّذْرِ (بَابُ لَا وَفَاءَ لِنَذْرٍ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1641.01. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ، كِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَفِي حَدِيثِ حَمَّادٍ قَالَ: كَانَتِ الْعَضْبَاءُ لِرَجُلٍ مِنْ بَنِي عُقَيْلٍ، وَكَانَتْ مِنْ سَوَابِقِ الْحَاجِّ، وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا، فَأَتَتْ عَلَى نَاقَةٍ ذَلُولٍ مُجَرَّسَةٍ، وَفِي حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ: وَهِيَ نَاقَةٌ مُدَرَّبَةٌ...

Muslim : The Book of Vows (Chapter: There is no fulfillment of a vow that involves disobedience towards Allah, or a vow concerning that which a person does not own )

مترجم: MuslimWriterName

1641.01. ) حماد بن زید اور عبدالوہاب ثفقی دونوں نے ایوب سے اسی سند کے ساتھ اس کے ہم معنی حدیث بیان کی، حماد کی حدیث میں ہے: انہوں نے کہا: عضباء اونٹنی بنو عقیل کے ایک آدمی کی تھی اور وہ حاجیوں کی سواریوں میں سب سے آگے رہنے والی اونٹنیوں میں سے تھی (تیز رفتار تھی۔) اور ان کی حدیث میں یہ بھی ہے: اور وہ (قیدی عورت) سدھائی ہوئی مَشاق اونٹنی پر (بیٹھ کر) آئی، اور ثقفی کی حدیث میں ہے: وہ سدھائی ہوئی اونٹنی تھی۔...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي الْأَسِيرِ يُوثَقُ)

حکم: ضعیف

2678. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ يَعْقُوبَ ابْنِ عُتْبَةَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ جُنْدُبِ بْنِ مَكِيثٍ قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ غَالِبٍ اللَّيْثِيَّ فِي سَرِيَّةٍ، وَكُنْتُ فِيهِمْ، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَشُنُّوا الْغَارَةَ عَلَى بَنِي الْمُلَوِّحِ بِالْكَدِيدِ، فَخَرَجْنَا، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْكَدِيدِ لَقِينَا الْحَارِثَ بْنَ الْبَرْصَاءِ اللَّيْثِيَّ، فَأَخَذْنَاهُ، فَقَالَ: إِنَّمَا جِئْتُ أُرِيدُ الْإِسْلَامَ، وَإِنَّمَا خَرَ...

Abu-Daud : Jihad (Kitab Al-Jihad) (Chapter: Regarding Shackling Captives )

مترجم: DaudWriterName

2678. سیدنا جندب بن مکیث ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عبداللہ بن غالب لیثی ؓ کو ایک دستہ دے کر روانہ کیا، میں ان لوگوں میں شامل تھا، آپ ﷺ نے حکم دیا کہ مقام کدید میں بنی ملوح پر (ہر طرف سے) چڑھائی کرنا۔ چنانچہ ہم روانہ ہوئے حتیٰ کہ مقام کدید پر پہنچ گئے۔ ہم کو حارث بن برصاء لیثی ملا، ہم نے اس کو پکڑ لیا۔ اس نے کہا: میں اسلام قبول کرنا چاہتا ہوں اور میں رسول اللہ ﷺ کے ہاں جانے کی نیت ہی سے نکلا ہوں۔ ہم نے اس سے کہا: اگر تو فی الواقع مسلمان ہے، تو ہمارا تجھے ایک دن اور رات کے لیے باندھا لینا تیرے لیے کوئی نقصان دہ نہیں ہے۔ اور اگر تو ایسے نہ ہوا تو (تجھے باندھ کر) ہ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ الْقَضَاءِ بِالْيَمِينِ وَالشَّاهِدِ)

حکم: ضعیف

3612. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ شُعَيْثِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْبِ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ جَدِّي الزُّبَيْبَ، يَقُولُ: بَعَثَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، جَيْشًا إِلَى بَنِي الْعَنْبَرِ، فَأَخَذُوهُمْ بِرُكْبَةَ مِنْ نَاحِيَةِ الطَّائِفِ، فَاسْتَاقُوهُمْ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَكِبْتُ، فَسَبَقْتُهُمْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، أَتَانَا جُنْدُكَ فَأَخَذُونَا، وَقَدْ كُنَّا أَسْلَمْنَا وَخَضْرَمْ...

Abu-Daud : The Office of the Judge (Kitab Al-Aqdiyah) (Chapter: Judgement on the basis of oath and one witness )

مترجم: DaudWriterName

3612. سیدنا زبیب بن ثعلبہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنا ایک لشکر بنو عنبر کی طرف روانہ کیا۔ انہوں نے طائف کے مضافات میں (مقام رکبہ) رکبہ مقام پر اس قبیلے کو جا پکڑا اور انہیں نبی کریم ﷺ کی طرف لے آئے۔ میں سوار ہوا اور ان سے پہلے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچ گیا۔ میں نے کہا: ”اے اللہ کے نبی! آپ پر سلامتی ہو اور آپ پر اللہ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں۔ آپ کا لشکر ہمارے ہاں پہنچا اور اس نے ہمیں پکڑ لیا حالانکہ ہم نے (پہلے ہی) اسلام قبول کر لیا تھا اور اپنے جانوروں کے کان بھی کاٹ ڈالے تھے۔ جب بنو عنبر کے لوگ پہنچ گئے تو نبی کریم ﷺ نے مجھ سے پوچھا: ”کی...