تشریح:
فائدہ: یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ امام ابو داود غالبا اسے اس لئے لائے ہیں کہ اس کی طرف توجہ مبذول کرایئں۔ کہ اگر مدعی دو گواہ پیش نہیں کرسکتا۔ تو ایک گواہ کے ساتھ وہ قسم کھائے گا۔ تاکہ نصاب شہادت پورا ہو جائے۔ اس سے پہلے صحیح روایت کے الفاظ سے بھی یہ واضح ہوتا کہ ایک گواہ کی کمی کو قسم سے پورا کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایک بھی گواہ موجود نہ ہو تو قسم مدعا علیہ کے لئے ہوگی۔ جس طرح حدیث (3619) میں بیان ہوا ہے۔