1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَوَهَبْنَا لِدَاو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3426. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَثَلِي وَمَثَلُ النَّاسِ كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَوْقَدَ نَارًا فَجَعَلَ الْفَرَاشُ وَهَذِهِ الدَّوَابُّ تَقَعُ فِي النَّارِ ...

Sahi-Bukhari : Prophets (Chapter: The Statement of Allah Taa'la: "And to Dawud, We gave Sulaiman (for a son). How excellent (a) slave he was ever oft-returning in repentance (to us)" (38.30) )

مترجم: BukhariWriterName

3426. حضرت ابوہریرہ  ؓسے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’میری اور لوگوں کی مثال اس شخص جیسی ہے جو آگ جلائے تو پروانے اور کیڑے پتنگے اس میں گرنے لگیں۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَوَهَبْنَا لِدَاو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3427. وَقَالَ كَانَتْ امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَاءَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ صَاحِبَتُهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ وَقَالَتْ الْأُخْرَى إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ فَتَحَاكَمَتَا إِلَى دَاوُدَ فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى فَخَرَجَتَا عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَى لَا تَفْعَلْ يَرْحَمُكَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَى بِهِ لِلصُّغْرَى قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنْ سَمِعْتُ بِالسِّكِّينِ إِلَّا يَوْمَئِذٍ وَمَا كُنَّا نَقُولُ إِلَّا الْمُدْيَةُ...

Sahi-Bukhari : Prophets (Chapter: The Statement of Allah Taa'la: "And to Dawud, We gave Sulaiman (for a son). How excellent (a) slave he was ever oft-returning in repentance (to us)" (38.30) )

مترجم: BukhariWriterName

3427. پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’دو عورتیں تھیں، جن کے ساتھ ان کے دو بچے بھی تھے۔ بھیڑیا آیا اور ان میں سے ایک کے بچے کو اٹھا کر لے گیا۔ اس کی سہیلی نے کہا: بھیڑیا تیرے بچے کو لے گیا ہے۔ دوسری بولی: نہیں، وہ بھیڑیا تیرابچہ لے گیا ہے۔ پھر دونوں حضرت داود ؑ کے پاس مقدمہ لے کر گئیں اور انھیں واقعہ سے مطلع کیا تو انھوں نے بڑی عورت کے حق میں فیصلہ د ے دیا۔ پھر وہ حضرت سلیمان ؑ کے پاس آئیں اور ان سے واقعہ عرض کیا تو انھوں نے کہا: میرے پاس چھری لاؤ تاکہ میں بچے کے دو ٹکڑے(کرکے ان کے درمیان تقسیم) کردوں۔ چھوٹی نے کہا: اللہ تعالیٰ آپ پر رحم کرے! آپ ایسا نہ کریں۔ یہ اس...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ إِذَا ادَّعَتِ المَرْأَةُ ابْنًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6769. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَانَتْ امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَاءَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ لِصَاحِبَتِهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ وَقَالَتْ الْأُخْرَى إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ فَتَحَاكَمَتَا إِلَى دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى فَخَرَجَتَا عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَلَيْهِمَا السَّلَام فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَى ...

Sahi-Bukhari : Laws of Inheritance (Al-Faraa'id) (Chapter: If a lady claims to be the mother of a son )

مترجم: BukhariWriterName

6769. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دو عورتیں تھیں۔ ان کے ساتھ ان کے دو بیٹے بھی تھے۔ بھیڑیا آیا اور ان میں سے ایک بیٹا اٹھا کر لے گیا۔ اس نے اپنی سہیلی سے کہا کہ بھیڑیا تیرا بیٹا لے گیا ہے۔ دوسری عورت نے کہا: وہ تو تیرا بیٹا لے گیا ہے۔ دونوں حضرت دادو ؑ کے پاس فیصلہ لے گئیں تو انہوں نے فیصلہ بڑی کے حق میں دے دیا۔ پھر وہ دونوں حضرت سلیمان ؑ کے پاس فیصلہ لے گئیں اور واقعہ سے انہیں آگاہ کیا تو انہوں نے فرمایا: میرے پاس چھری لاؤ، میں اس بچے کو تم دونوں کے درمیان تقسیم کر دیتا ہوں، چھوٹی عورت نے کہا: ”اللہ تعالٰی آپ پر رحم کرے! آپ ایسا نہ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابُ بَيَانِ اخْتِلَافِ الْمُجْتَهِدِينَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1720. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي شَبَابةُ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " بَيْنَمَا امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا، جَاءَ الذِّئْبُ، فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا، فَقَالَتْ هَذِهِ لِصَاحِبَتِهَا: إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ أَنْتِ، وَقَالَتِ الْأُخْرَى: إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ، فَتَحَاكَمَتَا إِلَى دَاوُدَ، فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى، فَخَرَجَتَا عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ عَلَيْهِمَا السَّلَامُ، فَأَخْبَرَتَاهُ، فَقَالَ: ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَكُمَا، فَقَالَتِ الصُّغْرَى: لَا ...

Muslim : The Book of Judicial Decisions (Chapter: Differences between mujtahids )

مترجم: MuslimWriterName

1720. ورقاء نے مجھے ابوزناد سے حدیث بیان کی، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’دو عورتیں تھیں، دونوں کے بیٹے ان کے ساتھ تھے (اتنے میں) بھیڑیا آیا اور ان میں سے ایک کا بیٹا لے گیا تو اِس نے (جو بڑی تھی) اپنی ساتھی عورت سے کہا: وہ تمہارا بیٹا لے گیا ہے اور دوسری نے کہا: وہ تمہارا بیٹا لے گیا ہے۔ چنانچہ وہ دونوں فیصلے کے لیے حضرت داؤد علیہ السلام  کے پاس آئیں تو انہوں نے بڑی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ اس کے بعد وہ دونوں نکل کر حضرت سلیمان بن داؤد علیہ السلام کے سامنے آئیں او...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ مَنْ أَحَقُّ بِالْوَلَدِ)

حکم: حسن

2276. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ السُّلَمِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو يَعْنِي الْأَوْزَاعِيَّ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ ابْنِي هَذَا كَانَ بَطْنِي لَهُ وِعَاءً، وَثَدْيِي لَهُ سِقَاءً، وَحِجْرِي لَهُ حِوَاءً، وَإِنَّ أَبَاهُ طَلَّقَنِي وَأَرَادَ أَنْ يَنْتَزِعَهُ مِنِّي، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >أَنْتِ أَحَقُّ بِهِ مَا لَمْ تَنْكِحِي....

Abu-Daud : Divorce (Kitab Al-Talaq) (Chapter: Who Has More Right To Take The Child ? )

مترجم: DaudWriterName

2276. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرا یہ بیٹا، میرا پیٹ اس کے لیے برتن! میرا سینہ اس کے لیے مشکیزہ اور میرا دامن اس کے لیے پناہ گاہ رہا ہے۔ اس کے باپ نے مجھے طلاق دے دی ہے اور چاہتا ہے کہ اس کو مجھ سے چھین لے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”تو اس کی زیادہ حقدار ہے جب تک کہ نکاح نہ کرے۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ صَوْنِ النِّسَاءِ عَنْ مَجْلِسِ الْحُكْمِ)

حکم: صحیح

5410. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحَدُهُمَا اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ وَقَالَ الْآخَرُ وَهُوَ أَفْقَهُهُمَا أَجَلْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأْذَنْ لِي فِي أَنْ أَتَكَلَّمَ قَالَ إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَلَى ابْنِي الرَّجْمَ فَافْتَدَيْتُ بِمِائَةِ...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Sparing Women the Need to Attend the Ruling )

مترجم: NisaiWriterName

5410. حضرت ابو ہریرہ اور زید بن خالد جہنی ؓ سے مروی ہے، انہوں نے بیان فرمایا کہ دو آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک مقدمہ لائے۔ ان میں سے ایک نے کہا: ہمارے درمیان اللہ تعالیٰ کی کتاب کے مطابق فیصلہ فرمائیے۔ دوسرے شخص نے کہا، جو ان میں سے زیادہ سمجھ دار تھا: اے اللہ کے رسول! ضرور اور مجھے اجازت دیجیے کہ میں بات چیت کروں۔ (پھر اجازت ملنے کے بعد) اس نے کہا: میر بیٹا اس کا نوکر تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کر لیا۔ لوگوں نے مجھے بتایا کہ میرے بیٹے کو رجم کی سزا ملے گی تو میں نے سو بکریوں اورا یک لونڈی کےت عوض (اپنے بیٹے) چھڑا لیا۔ پھر میں نے اہل علم سے مسئلہ پوچھا تو انہوں نے...


8 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ صَوْنِ النِّسَاءِ عَنْ مَجْلِسِ الْحُكْمِ)

حکم: صحیح

5411. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ وَشِبْلٍ قَالُوا كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ أَنْشُدُكَ بِاللَّهِ إِلَّا مَا قَضَيْتَ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ فَقَامَ خَصْمُهُ وَكَانَ أَفْقَهَ مِنْهُ فَقَالَ صَدَقَ اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ قَالَ قُلْ قَالَ إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ فَافْتَدَيْتُ مِنْهُ بِمِائَةِ شَاةٍ وَخَادِمٍ وَكَأَنَّهُ أُخْبِرَ أَنَّ عَلَى ابْنِهِ الرَّجْمَ فَافْتَدَى مِنْهُ ثُمَّ سَأَلْت...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: Sparing Women the Need to Attend the Ruling )

مترجم: NisaiWriterName

5411. حضرت ابو ہریرہ، خالد بن زید اور شبل ؓ سے منقول ہے کہ ہم نبیٔ اکرم ﷺ کے پاس حاضر تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہو کر کہنے لگا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں کہ آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمائیں۔ پھر فریق ثانی بھی اٹھا جو کہ پہلے شخص سے زیادہ سمجھ دار تھا اور کہا: یہ صحیح کہتا ہے۔ آپ ہمارے درمیان کتاب اللہ کے مطابق فیصلہ فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: ”بات کرو۔“ اس نے کہا: میرا بیٹا اس کے ہاں نوکر تھا۔ اس نے اس کی بیوی سے زنا کر لیا۔ میں نے سو بکریاں اور ایک نوکر دے کر اپنےبیٹے کی جان بخشی کروائی۔ گویا کہ اس شخص کو بتلایا گیا تھا کہ اس کے بیٹے کو رجم ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابٌ تَوْجِيهُ الْحَاكِمِ إِلَى مَنْ أَخْبَرَ أَن...)

حکم: صحیح

5412. أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ الْكَرْمَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِامْرَأَةٍ قَدْ زَنَتْ فَقَالَ مِمَّنْ قَالَتْ مِنْ الْمُقْعَدِ الَّذِي فِي حَائِطِ سَعْدٍ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَأُتِيَ بِهِ مَحْمُولًا فَوُضِعَ بَيْنَ يَدَيْهِ فَاعْتَرَفَ فَدَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِثْكَالٍ فَضَرَبَهُ وَرَحِمَهُ لِزَمَانَتِهِ وَخَفَّفَ عَنْهُ...

Sunan-nasai : The Book of the Etiquette of Judges (Chapter: The Judge Turning Toward One Who Tells Him That He Has Committed Zina )

مترجم: NisaiWriterName

5412. حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف ؓ سے منقول ہے کہ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ کے پاس عورت لائی گئی جس نے زنا کیا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کس کے ساتھ؟“ کسی نے کہا: اس اپاہج کے ساتھ جو حضرت سعد کے گھر میں رہتا ہے۔ آپ نے اسے بلا بھیجا۔ اس کو اٹھا کر لایا گیا۔ اور آپ کے سامنے رکھ دیا گیا۔ اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔ رسول اللہ ﷺ نے کھجور کی شاخ منگوائی اور اس کو پیٹا۔ آپ نے اس پر اس کے اپاہج ہونے کی وجہ سے ترس کیا اور اس کو ہلکی سزا دی۔ ...