3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الزَّرْعِ بِالطَّعَامِ كَيْلًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2205. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ أَنْ يَبِيعَ ثَمَرَ حَائِطِهِ إِنْ كَانَ نَخْلًا بِتَمْرٍ كَيْلًا وَإِنْ كَانَ كَرْمًا أَنْ يَبِيعَهُ بِزَبِيبٍ كَيْلًا وَإِنْ كَانَ زَرْعًا أَنْ يَبِيعَهُ بِكَيْلِ طَعَامٍ وَنَهَى عَنْ ذَلِكَ كُلِّهِ...

Sahi-Bukhari : Sales and Trade (Chapter: The sale of unharvested crops for a measured quantity of foodstuff )

مترجم: BukhariWriterName

2205. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہاکہ رسول اللہ ﷺ نے مزابنہ سے روکا ہے۔ وہ یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے باغ کا پھل فروخت کرے اگر کھجور ہے توخشک کھجور سے ماپ کر اگر انگور ہے تو اسے کشمش کے عوض ماپ کر اور اگر کھیتی ہے تو اسے غلے کے عوض ماپ کر فروخت کرے۔ آپ نے ان تمام سودوں سے منع کیا ہے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ تَحْرِيمِ بَيْعِ الرُّطَبِ بِالتَّمْرِ إِلَّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1542.03. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، وَحُسَيْنُ بْنُ عِيسَى، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمُزَابَنَةِ»، " وَالْمُزَابَنَةُ: بَيْعُ ثَمَرِ النَّخْلِ بِالتَّمْرِ كَيْلًا، وَبَيْعُ الزَّبِيبِ بِالْعِنَبِ كَيْلًا، وَعَنْ كُلِّ ثَمَرٍ بِخَرْصِهِ...

Muslim : The Book of Transactions (Chapter: The prohibition of selling fresh dates in exchange for dry dates except in the case of 'Araya )

مترجم: MuslimWriterName

1542.03. ابو اسامہ نے ہم سے بیان کیا، کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مزابنہ سے منع فرمایا۔ اور مزابنہ یہ ہے کہ کھجور کے (تازہ) پھل کو خشک کھجور کے ماپ کی مقررہ مقدار کے عوض اور انگور کو منقیٰ کے ماپ کی مقررہ مقدار کے عوض فروخت کیا جائے اور کسی بھی پھل کو اندازے کی بنیاد پر (اسی طرح) فروخت کرنے سے منع فرمایا۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ فِي الْمُزَابَنَةِ)

حکم: صحیح

3361. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ كَيْلًا وَعَنْ بَيْعِ الْعِنَبِ بِالزَّبِيبِ كَيْلًا وَعَنْ بَيْعِ الزَّرْعِ بِالْحِنْطَةِ كَيْلًا ...

Abu-Daud : Commercial Transactions (Kitab Al-Buyu) (Chapter: Regarding Al-Muzabanah )

مترجم: DaudWriterName

3361. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگے کھجور کے پھل کو (خشک) کھجور کے بدلے بیچنے سے منع فرمایا ہے جبکہ خشک کی مقدار معلوم ہو۔ اور اسی طرح انگوروں کو کشمش کے بدلے بیچنا جبکہ کشمش کی مقدار معلوم ہو، اور کھیتی کی بیع خشک گندم کے بدلے جبکہ اس کی مقدار معلوم ہو۔ (ممنوع ہے)۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنْهُ)

حکم: صحیح

1303. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَى بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ وَسَهْلَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ الْمُزَابَنَةِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ إِلَّا لِأَصْحَابِ الْعَرَايَا فَإِنَّهُ قَدْ أَذِنَ لَهُمْ وَعَنْ بَيْعِ الْعِنَبِ بِالزَّبِيبِ وَعَنْ كُلِّ ثَمَرٍ بِخَرْصِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ...

Tarimdhi : The Book on Business ()

مترجم: TrimziWriterName

1303. رافع بن خدیج اورسہل بن ابی حثمہ ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بیع مزابنہ یعنی سوکھی کھجوروں کے عوض درخت پرلگی کھجور بیچنے سے منع فرمایا، البتہ آپﷺ نے عرایا والوں کو اجازت دی، اور خشک انگور کے عوض تر انگور بیچنے سے اوراندازہ لگا کرکوئی بھی پھل بیچنے سے منع فرمایا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس طریق سے حسن صحیح غریب ہے۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ)

حکم: صحیح

2265. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يَبِيعَ الرَّجُلُ تَمْرَ حَائِطِهِ إِنْ كَانَتْ نَخْلًا بِتَمْرٍ كَيْلًا وَإِنْ كَانَتْ كَرْمًا أَنْ يَبِيعَهُ بِزَبِيبٍ كَيْلًا وَإِنْ كَانَتْ زَرْعًا أَنْ يَبِيعَهُ بِكَيْلِ طَعَامٍ نَهَى عَنْ ذَلِكَ كُلِّهِ...

Ibn-Majah : The Chapters on Business Transactions (Chapter: The Muzabanah And The Muhaqalah )

مترجم: MajahWriterName

2265.  حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے بیع مزابنہ سے منع فرمایا۔ مزابنہ کا مطلب یہ ہے کہ آدمی اپنے باغ کا پھل اس انداز سے فروخت کرے کہ کھجور کے درختوں کا پھل خشک کھجوروں کے عوض ماپ کر بیچے۔ اور انگور کی بیلوں کا پھل کشمش کے عوض ماپ کر بیچے، اور کھیت (کی فصل) غلے کے عوض ماپ کر فروخت کرے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سب صورتوں سے منع فرمایا۔ ...