1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ رَمْيِ جَمْرَةِ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1296.01. وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ بْنَ يُوسُفَ، يَقُولُ: وَهُوَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ: أَلِّفُوا الْقُرْآنَ كَمَا أَلَّفَهُ جِبْرِيلُ، السُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا النِّسَاءُ، وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا آلُ عِمْرَانَ. قَالَ: فَلَقِيتُ إِبْرَاهِيمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِهِ، فَسَبَّهُ وَقَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّهُ كَانَ مَعَ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، فَأَتَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِي، فَاسْتَعْرَضَهَا، فَرَمَا...

Muslim : The Book of Pilgrimage (Chapter: Stoning Jamrat Al-'Aqabah from the bottom of the valley; Makkah should be on to one's left and one should say Takbir with each throw )

مترجم: MuslimWriterName

1296.01. ابن مسہر نے مجھے اعمش سے خبر دی (انھوں نے) کہا: میں نے حجا ج بن یو سف سے سنا وہ منبر پر خطبہ دیتے ہو ئے کہہ رہا تھا: قرآن کی وہی ترتیب رکھو جو جبریل علیہ السلام نے رکھی (نیز سورہ بقرہ کہنے کے بجا ئے کہو) وہ سورت جس میں بقر ہ کا ذکر کیا گیا ہے، وہ سورت جس میں نساء کا تذکرہ ہے، وہ سورت جس میں آل عمران کا تذکرہ ہے۔ (اعمش نے) کہا اس کے بعد میں ابر اہیم سے ملا ، میں نے انھیں اس کی بات سنائی تو انھوں نے اس پر سب وشتم کیا اور کہا: مجھ سے عبد الرحمٰن بن یزید نے حدیث بیان کی کہ وہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے۔  وہ جمرہ عقبہ کے پاس آئے واد...


3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ جَهَرَ بِهَا)

حکم: ضعیف

786. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَوْفٍ عَنْ يَزِيدَ الْفَارِسِيِّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ قُلْتُ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ مَا حَمَلَكُمْ أَنْ عَمَدْتُمْ إِلَى بَرَاءَةَ وَهِيَ مِنْ الْمِئِينَ وَإِلَى الْأَنْفَالِ وَهِيَ مِنْ الْمَثَانِي فَجَعَلْتُمُوهُمَا فِي السَّبْعِ الطِّوَالِ وَلَمْ تَكْتُبُوا بَيْنَهُمَا سَطْرَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ قَالَ عُثْمَانُ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا تَنَزَّلُ عَلَيْهِ الْآيَاتُ فَيَدْعُو بَعْضَ مَنْ كَانَ يَكْتُبُ لَهُ وَيَقُولُ لَهُ ضَعْ هَذِهِ الْآيَةَ فِي السُّورَةِ الَّتِي يُذْكَرُ فِيهَا كَذَا وَكَذ...

Abu-Daud : The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer (Chapter: Those Who Recited It Out Loud )

مترجم: DaudWriterName

786. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عثمان بن عفان ؓ سے کہا: کیا بات ہوئی کہ آپ نے سورۃ براۃ، جو «مئین» (سو آیتوں والی سورتوں) میں سے ہے، اور سورۃ الانفال کو، جو مثانی میں سے ہے، ملا کر سات طوال سورتوں میں شامل کر دیا ہے اور ان دونوں کے درمیان « بسم الله الرحمن الرحيم» کی سطر نہیں لکھی ہے۔ سیدنا عثمان ؓ نے کہا: نبی کریم ﷺ پر جب قرآن کی آیات نازل ہوتی تھیں تو آپ ﷺ کسی کاتب کو بلا لیتے اور فرماتے: ”اس آیت کو اس سورت میں لکھ دو جس میں فلاں فلاں بیان ہے۔“ پھ...


4 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ جَهَرَ بِهَا)

حکم: ضعیف

787. حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي ابْنَ مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا عَوْفٌ الْأَعْرَابِيُّ، عَنْ يَزِيدَ الْفَارِسِيِّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ... بِمَعْنَاهُ، قَالَ فِيهِ: فَقُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يُبَيِّنْ لَنَا أَنَّهَا مِنْهَا. قَالَ أَبو دَاود: قَالَ الشَّعْبِيُّ, وَأَبُو مَالِكٍ, وَقَتَادَةُ, وَثَابِتُ بْنُ عُمَارَةَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكْتُبْ: بِسْم اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، حَتَّى نَزَلَتْ سُورَةُ النَّمْلِ هَذَا مَعْنَاهُ. ...

Abu-Daud : The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer (Chapter: Those Who Recited It Out Loud )

مترجم: DaudWriterName

787. سیدنا ابن عباس ؓ نے مذکورہ حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور اس میں کہا کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات ہو گئی اور آپ ﷺ نے ہمارے لیے یہ واضح نہیں فرمایا کہ یہ (سورۃ براءۃ) سورۃ الانفال میں سے ہے (یا نہیں)۔ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا کہ شعبی، ابو مالک، قتادہ اور ثابت بن عمارہ نے کہا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (اپنے مکتوبات وغیرہ میں) «بسم الله الرحمن الرحيم» لکھنی شروع نہیں کہ حتیٰ کہ سورۃ النمل نازل ہو گئی۔ یہ اس روایت کا مفہوم ہے۔ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ مِنْ أَيْنَ تُرْمَى جَمْرَةُ الْعَقَبَةِ)

حکم: صحیح

3030. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْمَسْعُودِيِّ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: لَمَّا أَتَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، اسْتَبْطَنَ الْوَادِيَ، وَاسْتَقْبَلَ الْكَعْبَةَ، وَجَعَلَ الْجَمْرَةَ عَلَى حَاجِبِهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ رَمَى بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ، يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ، ثُمَّ قَالَ: «مِنْ هَاهُنَا، وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ رَمَى الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ»...

Ibn-Majah : Chapters on Hajj Rituals (Chapter: From Where Should Pebbles Be Thrown At ‘Aqabah Pillar? )

مترجم: MajahWriterName

3030. حضرت عبدالرحمان بن یزید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ جب جمرۂ عقبہ کے پاس آئے تو وادی کے نشیبی حصے میں چلے گئے، کعبہ کی طرف منہ کیا، جمرے کو اپنے دائیں ابروکے مقابل رکھا اور سات کنکریاں ماریں۔ ہر کنکری کے ساتھ اللہ اکبر کہتے تھے، پھر فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی جگہ کھڑے ہو کر کنکریاں ماری تھیں اس شخصیت نے جن پر سورہ بقرہ نازل ہوئی۔ ...