1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ المَاءِ الَّذِي يُغْسَلُ بِهِ شَعَرُ الإِنْس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

170. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ: قُلْتُ لِعَبِيدَةَ «عِنْدَنَا مِنْ شَعَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَبْنَاهُ مِنْ قِبَلِ أَنَسٍ أَوْ مِنْ قِبَلِ أَهْلِ أَنَسٍ» فَقَالَ: لَأَنْ تَكُونَ عِنْدِي شَعَرَةٌ مِنْهُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا...

Sahi-Bukhari : Ablutions (Wudu') (Chapter: What is said regarding the water with which human hair has been washed )

مترجم: BukhariWriterName

170. حضرت ابن سیرین سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا: میں نے عبیدہ سلمانی سے کہا: ہمارے پاس نبی اکرم ﷺ کے موئے مبارک ہیں جو ہمیں حضرت انس ؓ یا ان کے اہل خانہ کی طرف سے ملے ہیں۔ اس پر حضرت عبیدہ نے کہا: اگر میرے پاس ان میں سے ایک بال بھی ہوتا تو مجھے دنیا و ما فیہا سے زیادہ محبوب ہوتا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الشَّيْبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5896. حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ، قَالَ: أَرْسَلَنِي أَهْلِي إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ مِنْ مَاءٍ - وَقَبَضَ إِسْرَائِيلُ ثَلاَثَ أَصَابِعَ مِنْ قُصَّةٍ - فِيهِ شَعَرٌ مِنْ شَعَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ إِذَا أَصَابَ الإِنْسَانَ عَيْنٌ أَوْ شَيْءٌ بَعَثَ إِلَيْهَا مِخْضَبَهُ، فَاطَّلَعْتُ فِي الجُلْجُلِ، فَرَأَيْتُ شَعَرَاتٍ حُمْرًا...

Sahi-Bukhari : Dress (Chapter: What is said about grey hair )

مترجم: BukhariWriterName

5896. حضرت عثمان بن عبداللہ بن موہب سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے گھر والوں نے سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے پاس پانی کی ایک پیالی دے کر بھیجا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ راوئ حدیث اسرائیل نے اپنی انگلیاں بند کر لیں، یعنی وہ پیالی بہت چھوٹی تھی۔ ۔ ۔ ۔ اس میں ایک گچھا تھا جس میں نبی ﷺ کے موئے مبارک تھے جب کسی انسان کو نظر لگ جاتی یا اور کوئی بیماری ہوتی تو وہ سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے پاس پانی کا برتن بھیج دیتا۔ (حضرت عثمان بن موہب کہتے ہیں: ) میں نے اس ڈبیہ میں جھانکا تو مجھے چند ایک سرخ بال دکھائی دیے۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ مَنْ زَارَ قَوْمًا فَقَالَ عِنْدَهُمْ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6281. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ ثُمَامَةَ، عَنْ أَنَسٍ: «أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ كَانَتْ تَبْسُطُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِطَعًا، فَيَقِيلُ عِنْدَهَا عَلَى ذَلِكَ النِّطَعِ» قَالَ: «فَإِذَا نَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَتْ مِنْ عَرَقِهِ وَشَعَرِهِ، فَجَمَعَتْهُ فِي قَارُورَةٍ، ثُمَّ جَمَعَتْهُ فِي سُكٍّ» قَالَ: فَلَمَّا حَضَرَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الوَفَاةُ، أَوْصَى إِلَيَّ أَنْ يُجْعَلَ فِي حَنُوطِهِ مِنْ ذَلِكَ السُّكِّ، قَالَ: فَجُعِلَ فِي حَنُوطِهِ...

Sahi-Bukhari : Asking Permission (Chapter: Whoever visited some people and had a mid-day nap )

مترجم: BukhariWriterName

6281. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نبی ﷺ کے لیے چمڑے کا بستر دیتی تھی اور آپ ﷺ ان کے ہاں اسی پر قیلولہ کر لیتے تھے جب نبی ﷺ سو جاتے تو ام سلیم رضی اللہ عنہا آپ ﷺ کا پسینہ اور گرے ہوئے بال جمع کر لیتیں اور انہیں ایک شیشی میں ڈال لیتیں، پھر انہیں کسی خوشبو میں ملا لتیں، حضرت انس رضی اللہ عنہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو انہوں نے وصیت کی کہ اس خوشبو میں بھی کچھ حنوط میں ملا دیا جائے، چنانچہ اسے حنوط میں ملا دیا گیا۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَاب قُرْبِ النَّبِيِّ ﷺ مِنْ النَّاسِ وَتَبَرُّكِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2325. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: لَقَدْ «رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَلَّاقُ يَحْلِقُهُ، وَأَطَافَ بِهِ أَصْحَابُهُ، فَمَا يُرِيدُونَ أَنْ تَقَعَ شَعْرَةٌ إِلَّا فِي يَدِ رَجُلٍ»

Muslim : The Book of Virtues (Chapter: His Closeness To The People, Their Seeking Blessing From Him And His Humility Towards Them )

مترجم: MuslimWriterName

2325. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، بال مونڈنے والا آپ کےسر کےبال اتار رہا تھا اور آپ ﷺ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین آپﷺ کے اردگرد تھے، وہ نہیں چاہتے تھے کہ آپ کا کوئی بھی بال ان میں سے کسی ایک کے ہاتھوں کےعلاوہ کہیں اورگرے۔


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2331. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا هَاشِمٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عِنْدَنَا، فَعَرِقَ، وَجَاءَتْ أُمِّي بِقَارُورَةٍ، فَجَعَلَتْ تَسْلِتُ الْعَرَقَ فِيهَا، فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ؟» قَالَتْ: هَذَا عَرَقُكَ نَجْعَلُهُ فِي طِيبِنَا، وَهُوَ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ...

Muslim : The Book of Virtues (Chapter: The Fragrance Of His Sweat, And Seeking Blessing Therefrom )

مترجم: MuslimWriterName

2331. ثابت نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر میں تشریف لائے، دوپہر کے آرام کے لیے سو گئے تو آپ کو پسینہ آ گیا، میری والدہ ایک شیشی لے آئیں اور (چمڑے کے بچھونے سے آپ کا) پسینہ انگلی کے ذریعے سے اس میں اکٹھا کرنے لگیں،  رسول اللہ ﷺ جاگ گئے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ام سلیم! یہ کیا کر رہی ہو‘‘ وہ کہنے لگیں: یہ آپ کا پسینہ ہے، اسے ہم اپنی خوشبو میں ڈالیں گے، یہ (دنیا کی) ہر خوشبو سے زیادہ اچھی خوشبو ہے۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2331.01. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ بَيْتَ أُمِّ سُلَيْمٍ فَيَنَامُ عَلَى فِرَاشِهَا، وَلَيْسَتْ فِيهِ، قَالَ: فَجَاءَ ذَاتَ يَوْمٍ فَنَامَ عَلَى فِرَاشِهَا، فَأُتِيَتْ فَقِيلَ لَهَا: هَذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَامَ فِي بَيْتِكِ، عَلَى فِرَاشِكِ، قَالَ فَجَاءَتْ وَقَدْ عَرِقَ، وَاسْتَنْقَعَ عَرَقُهُ عَلَى قِطْعَةِ أَدِيمٍ، عَلَى الْفِرَاشِ، فَفَتَحَتْ عَتِيدَتَهَ...

Muslim : The Book of Virtues (Chapter: The Fragrance Of His Sweat, And Seeking Blessing Therefrom )

مترجم: MuslimWriterName

2331.01. اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ ام سلیم کے گھر میں جاتے، وہ وہاں نہ ہوتیں تو آپ ﷺ ان کے بستر پر سوجاتے۔ کہا: ایک دن آپﷺ تشریف لائے اور ان کے بستر پر سو گئے۔ وہ واپس آئیں تو ان سے کہا گیا: یہ رسول اللہ ﷺ ہیں، آپ کے گھر میں آپ کے بستر پر سو رہے ہیں، کہا: تو وہ اندر آئیں، آپﷺ کو پسینہ آیا ہوا تھا اور وہ بستر پر (بچھے ہوئے) چمڑے ایک ٹکڑے پر جمع ہو گیا تھا۔ انھوں نے قیمتی چیزیں رکھنے کا اپنا ڈبہ کھولا اور وہ پسینہ پونچھ پونچھ کر اپنی شیشیوں میں ڈالنے لگیں۔ رسول اللہ ﷺ ہڑ بڑا کر ا...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2332. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا فَتَبْسُطُ لَهُ نِطْعًا فَيَقِيلُ عَلَيْهِ، وَكَانَ كَثِيرَ الْعَرَقِ، فَكَانَتْ تَجْمَعُ عَرَقَهُ فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا؟» قَالَتْ: عَرَقُكَ أَدُوفُ بِهِ طِيبِي...

Muslim : The Book of Virtues (Chapter: The Fragrance Of His Sweat, And Seeking Blessing Therefrom )

مترجم: MuslimWriterName

2332. ابو قلابہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ نبی اکرمﷺ ان کے ہاں تشریف لاتے اور دوپہر کے وقت آرام فرماتے۔ وہ آپ کے لیے ملائم چمڑے کا ایک ٹکڑا (بستر پر) بچھا دیتیں آپﷺ اس پر قیلولہ فرماتے۔ آپ کو پسینہ بہت آتا تھا، وہ اس پیسنے کو اکٹھا کر لیتیں، اپنی خوشبو میں ڈالتیں، شیشیوں میں سینت کر رکھتیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’ام سلیم! یہ کیا ہے؟‘‘ تو انھوں نے عرض کی: آپ کا پیسنہ ہے، اسے (خوشبو پڑھانے کے لیے) اپنی خوشبو میں ملاؤں گی۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ الْحَلْقِ وَالتَّقْصِيرِ)

حکم: صحیح

1981. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى مَنْزِلِهِ بِمِنًى فَدَعَا بِذِبْحٍ فَذُبِحَ ثُمَّ دَعَا بِالْحَلَّاقِ فَأَخَذَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الْأَيْمَنِ فَحَلَقَهُ فَجَعَلَ يَقْسِمُ بَيْنَ مَنْ يَلِيهِ الشَّعْرَةَ وَالشَّعْرَتَيْنِ ثُمَّ أَخَذَ بِشِقِّ رَأْسِهِ الْأَيْسَرِ فَحَلَقَهُ ثُمَّ قَالَ هَا هُنَا أَبُو طَلْحَةَ فَدَفَعَهُ إِلَى أَبِي طَلْحَةَ ...

Abu-Daud : The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wa'l-Hajj) (Chapter: Regarding Trimming Short And Shaving The Hair )

مترجم: DaudWriterName

1981. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قربانی والے دن جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں، پھر منیٰ میں اپنی منزل پر تشریف لائے، پھر اپنی قربانی طلب کی اور اسے ذبح کیا، پھر حجام کو بلوایا اور اس نے آپ کے سر کے دائیں جانب کو لیا اور اسے مونڈا۔ تو آپ نے اپنے پاس والوں کو ایک ایک دو دو بال تقسیم کر دیے۔ پھر اس نے بائیں جانب کو لیا اور اسے مونڈا تو آپ نے فرمایا: ”ابوطلحہ یہاں ہے؟“ چنانچہ وہ ابوطلحہ ؓ کو دے دیے۔ ...