تشریح:
فوائد و مسائل: (1) صبح بیدار ہونے پر مسواک کرنا مسنون و مستحب عمل ہے۔
(2) رات کو جاگنے کے اوراد میں سے ایک اہم ورد سورۂ آل عمران کی آخری آیات کی تلاوت بھی ہے۔
(3) تہجد کی نماز کو مختلف حصوں میں بانٹ کر پڑھنا بھی جائز ہے۔
(4) فجر کی نماز کے لیے جاتےہوئے مسنون دعا (اللهم اجعل في قلبي نورا..... الخ) ہے ۔ اور اس کا مفہوم یا تو ظاہری اور حقیقی نور کے حصول کی دعا ہے، جس سے قیامت کے اندھیروں میں نبیﷺ خود اور آپ کے متبعین روشنی حاصل کرں گے یاعلم وہدایت اور اعمال طاعت کی توفیق اور ثبات مراد ہے یا یہ دونوں ہی مراد ہیں۔
(5) حضرت ابن عباس کا تتبع سیرت کا شوق قابل تعجب ہے اور ان کےرتبۂ علیا کی دلیل بھی۔
الحکم التفصیلی:
قلت: يعني: ليس فيه: اللهم . وإسناده صحيح على شرط مسلم) . إسناده: حدثنا وهب بن بقية عن خالد عن حُصَيْنٍ... نحوه.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم؛ وقد أخرجه بهذا اللفظ من طريق أبي رشدين عن ابن عباس، وعلقه المصنف كما يأتي بعده.
قلت: وصله الشيخان وأبو عوانة في صحاحهم! عن سَلَمَةَ بن كُهَيْل ... به باللفظ المذكور: وأعْظِمْ لي نوراً ) .
قلت: هذا معلق؛ وقد وصله البخاري (4/188) ، ومسلم (2/180- 182) ، وأبو عوانة (2/311) ، وابن حبان (2627) ، وأحمد (1/283 و 284 و 343) من طرق عن سَلَمَةَ بن كُهَيْلِ... به مطولاً؛ وفيه ما أشار إليه المصنف: وأعظم لي نورا . وأخرجه مسلم، وأبو عوانة؟ وأحمد (1/330) من طرق أخرى عن كُريب أبي رشدين... بنحوه. وهما، وأحمد (1/341) من طرق أخرلى عن ابن عباس... به. وسيأتي (1237) .