قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابُ كَمْ مَرَّةً يُسَلِّمُ الرَّجُلُ فِي الِاسْتِئْذَانِ)

حکم : حسن 

5181. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّهُ أَتَى عُمَرَ فَاسْتَأْذَنَ ثَلَاثًا فَقَالَ يَسْتَأْذِنُ أَبُو مُوسَى يَسْتَأْذِنُ الْأَشْعَرِيُّ يَسْتَأْذِنُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ قَيْسٍ فَلَمْ يُؤْذَنْ لَهُ فَرَجَعَ فَبَعَثَ إِلَيْهِ عُمَرُ مَا رَدَّكَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُ أَحَدُكُمْ ثَلَاثًا فَإِنْ أُذِنَ لَهُ وَإِلَّا فَلْيَرْجِعْ قَالَ ائْتِنِي بِبَيِّنَةٍ عَلَى هَذَا فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ هَذَا أُبَيٌّ فَقَالَ أُبَيٌّ يَا عُمَرُ لَا تَكُنْ عَذَابًا عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

5181.

جناب ابوبردہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ، سیدنا عمر ؓ کے ہاں گئے اور تین بار اجازت مانگی اور کہا: ابوموسیٰ اجازت چاہتا ہے۔ اشعری اجازت چاہتا ہے۔ عبداللہ بن قیس (ابوموسیٰ اشعری) اجازت چاہتا ہے۔ مگر اجازت نہ ملی تو یہ واپس ہو لیے۔ چنانچہ سیدنا عمر ؓ نے ان کو پیچھے سے بلوایا کہ واپس کیوں جا رہے ہو؟ تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”اجازت تین بار مانگو، اگر مل جائے تو بہتر ورنہ واپس ہو جاؤ۔“ سیدنا عمر ؓ نے کہا: اپنے بیان پر مجھے گواہ پیش کرو (کہ فی الواقع یہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے) تو وہ گئے اور واپس آئے اور کہا: یہ ابی ؓ آ گئے ہیں۔ تو سیدنا ابی ؓ نے کہا: اے عمر! رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کے لیے عذاب نہ بنیں۔ تو سیدنا عمر ؓ نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کے لیے عذاب نہیں ہوں۔