تشریح:
ابوداود کی روایت میں ہے: ’’۔۔ یا سات مرتبہ یا اس سے بھی زیادہ مرتبہ غسل دو اگر تم اس کی ضرورت محسوس کرو۔‘‘ (سنن أبي داود، الجنائز، حدیث: 3146) ان مختلف روایات سے معلوم ہوا کہ میت کو کم از کم تین مرتبہ ضرور غسل دینا چاہیے اور بوقت ضرورت پانچ، سات یا اس سے بھی زیادہ مرتبہ طاق عدد کا لحاظ رکھتے ہوئے غسل دیا جا سکتا ہے۔ الغرض غسل دیتے وقت غسل دینے والے کی صوابدید پر موقوف ہے کہ کتنی مرتبہ اس میت کو غسل دینے کی ضرورت ہے۔ بہرصورت طاق عدد کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ والله أعلم۔