تشریح:
1۔ پہلی حدیث میں "بعض ایام"سے مراد احد کی جنگ ہےمہاجرین میں سے اکابر حضرات غزوات میں ہمیشہ رسول اللہ ﷺ کےہمرا ہ ہوا کرتے تھےلیکن غزوہ احد میں اس قدر گھمسان کا رن پڑا کہ حضرت طلحہ ؓ اور حضرت سعد ؓ کے علاوہ کوئی دوسرا مہاجر آپ کے ساتھ نہ رہا۔ گزشتہ حدیث کے مطابق حضرت مقداد ؓ ایسے کٹھن حالات میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ موجود تھے لیکن وہ سخت حالات کے بعد حاضر ہوئے تھے۔ حدیث میں ان دونوں حضرات کی تخصیص مہاجرین کے اعتبار سے ہے کیونکہ صحیح مسلم میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ غزوہ احد میں ایک مرتبہ ایسے حالات سے دوچار ہوئے کہ آپ کے ہمراہ سات انصار اور دو قریشی تھے۔ (صحیح مسلم، الفضائل، حدیث:4641۔(1789)) دو قریشی حضرات سے مراد حضرت طلحہ ؓ اور حضرت سعد ؓ ہیں مہاجرین میں سے صرف حضرت طلحہ اور حضرت سعد آپ کے ہمراہ تھے۔
2دوسری حدیث کے مطابق ان حضرات کے حدیث بیان نہ کرنے کا سبب یہ تھا کہ انھیں سہو و نسیان کا اندیشہ لاحق تھا کہ شاید ان سے غلطی ہو جائے۔ اس بنا پر وہ احادیث بیان کرنے میں احتیاط کرتے تھے نیز مذکورہ بیان حضرت سائب بن یزید ؓ کی اپنی مصاحبت تک ہے ورنہ کتب حدیث میں ان حضرات سے بھی بہت سی احادیث مروی ہیں البتہ یہ حضرات احتیاط ضرور کرتے تھے۔ واللہ اعلم۔