قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابٌ سُورَةُ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَتَبَّ تَبَابٌ: «خُسْرَانٌ»، تَتْبِيبٌ: «تَدْمِيرٌ»

4971. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ وَرَهْطَكَ مِنْهُمْ الْمُخْلَصِينَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى صَعِدَ الصَّفَا فَهَتَفَ يَا صَبَاحَاهْ فَقَالُوا مَنْ هَذَا فَاجْتَمَعُوا إِلَيْهِ فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ خَيْلًا تَخْرُجُ مِنْ سَفْحِ هَذَا الْجَبَلِ أَكُنْتُمْ مُصَدِّقِيَّ قَالُوا مَا جَرَّبْنَا عَلَيْكَ كَذِبًا قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ قَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَكَ مَا جَمَعْتَنَا إِلَّا لِهَذَا ثُمَّ قَامَ فَنَزَلَتْ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ وَقَدْ تَبَّ هَكَذَا قَرَأَهَا الْأَعْمَشُ يَوْمَئِذٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب: ” تباب “ کے معنی تباہی ٹوٹا تتبیب کے معنی تباہ کرنا ۔

4971.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی ’’اور آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیں۔‘‘ اور ان لوگوں کو بھی خبردار کریں جو آپ کے گروہ میں مخلص ہیں، تو رسول اللہ ﷺ صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور بآواز بلند کہا: ’’یا صباحاہ‘‘! قریش نے کہا: یہ کون ہے؟ پھر وہاں سب آ کر جمع ہو گئے تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے اگر میں تمہیں بتاؤں کہ ایک لشکر اس پہاڑ کے پیچھے سے آنے والا ہے تو کیا تم مجھے سچا خیال کرو گے؟‘‘ تمام نے بیک زبان جواب دیا: ہمیں کبھی جھوٹ کا آپ سے تجربہ نہیں ہوا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پھر میں تمہیں اس عذاب سے ڈراتا ہوں جو تمہارے سامنے آ رہا ہے۔‘‘ اس وقت ابولہب نے کہا: تیری تباہی ہو، کیا تو نے ہمیں یہاں اس لیے جمع کیا تھا؟ پھر آپ ﷺ وہاں سے روانہ ہوئے تو یہ سورت نازل ہوئی: ﴿تَبَّتْ يَدَآ أَبِى لَهَبٍ وَتَبَّ﴾  اعمش نے اس آیت کو یوں پڑھا ہے: وقد تب۔ یعنی وہ یقینا تباہ ہو چکا ہے۔