تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر شکاری کتے کے ساتھ دوسرے کتے مل گئے اور معلوم نہ ہو کہ کس نے شکار مارا ہے یا یہ معلوم نہ ہو کہ دوسرے کتے پر بسم اللہ پڑھی گئی تھی یا نہیں تو اس صورت میں وہ شکار حلال نہیں ہو گا۔ اگر یہ معلوم ہو کہ دوسرے کتوں پر بسم اللہ پڑھی گئی تھی تو وہ شکار بھی حلال ہو گا۔ ہاں، اگر دوسرے کتوں کا مارا ہوا شکار زندہ مل گیا اور اسے ذبح کرنے کا موقع مل گیا تو ایسا شکار کھانا جائز ہو گا۔