تشریح:
(1) کپڑا ٹخنوں کے نیچے کرنا قابل مذمت ہے، خواہ عادت کے طور پر ہو یا تکبر کی بنا پر، حدیث میں دونوں کی الگ الگ سزا بیان ہوئی ہے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو کپڑا ٹخنوں سے نیچے ہو وہ آگ میں ہے اور جس نے تکبر کرتے ہوئے اپنا تہ بند گھسیٹا اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا۔‘‘ (سنن أبي داود، اللباس، حدیث: 4093)
(2) اگر کسی کو کوئی عذر درپیش ہے کہ اس کی توند بڑی ہو یا اس کی کمر کبڑی ہو اور کوشش کے باوجود بعض اوقات چادر ڈھلک کر ٹخنوں سے نیچے ہو جاتی ہو جیسا کہ حدیث بالا میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے متعلق بیان ہوا ہے تو ایسی حالت میں اگر کپڑا ٹخنوں سے نیچے ہو جائے تو قابل مؤاخذہ نہیں، البتہ اسے عادت کے طور پر اختیار کرنا انتہائی ناپسندیدہ حرکت ہے۔
(3) واضح رہے کہ وہ کپڑا جو آگ میں ہو گا وہ اپنے پہننے والے کو بھی ساتھ گھسیٹ لے گا۔ واللہ المستعان