تشریح:
(1) نماز فجر میں قراءت کا اندازہ بیان کرنے میں راوئ حدیث شعبہ منفرد ہے۔ طبرانی کی روایت میں ہے کہ سورۂ الحاقہ یا اس طرح کی کوئی دوسری سورت پڑھتے تھے۔ اگر دونوں رکعات میں اتنی آیات پڑھتے تو قراءت سے متعلق یہ روایت حضرت ابن عباس ؓ سے مروی حدیث کے مطابق ہے کہ آپ جمعہ کے دن صبح کی نماز میں سورۂ سجدہ اور سورۂ دھر پڑھتے تھے۔ اور اگر ایک رکعت میں مذکورہ مقدار تلاوت فرماتے تو یہ جابر بن سمرہ ؓ سے مروی حدیث کے مطابق ہے کہ آپ نماز صبح میں سورۂ ق، یا الصافات یا الواقعہ پڑھتے تھے۔
(2) امام بخاری ؒ کا حضرت ام سلمہ ؓ اور حضرت ابو برزہ ؓ کی روایات کو بیان کرنے سے مقصود یہ ہے کہ سفرو حضر کا معمول نبوی بیان کیا جائے اور آئندہ حدیث ابو ہریرہ سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز صبح میں قراءت کے لیے مقدار معین کی کوئی شرط نہیں ہے۔ (فتح الباري:326/2)