قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ{ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا })

حکم : صحیح 

1012. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ إِذَا سَمِعُوا صَوْتَهُ سَبُّوا الْقُرْآنَ وَمَنْ جَاءَ بِهِ فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْفِضُ صَوْتَهُ بِالْقُرْآنِ مَا كَانَ يَسْمَعُهُ أَصْحَابُهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا(الاسرا:110)

مترجم:

1012.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ بلند آواز سے قرآن پڑھتے تھے۔ مشرکین جب آپ کو آواز سنتے تو قرآن اور اس کے لانے والے کو برا بھلا کہتے۔ نبی ﷺ قرآن (کی تلاوت) کے ساتھ اپنی آواز اتنی پست اور آہستہ کر لیتے کہ آپ کے اصحاب رضوان اللہ علیھم اجمعین بھی نہ سن سکتے۔ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری (وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا) ”نماز میں آواز کو زیادہ بلند کیا کریں نہ انتہائی پست، بلکہ درمیانی راہ اختیار کریں۔“