تشریح:
(1) باب کا مسئلہ ثابت ہونے کے ساتھ ہی بھی ثابت ہوا کہ دوبارہ قبر پر جنازہ پڑھا جا سکتا ہے۔ احناف دوبارہ یا قبر پر جنازہ پڑھنے کے قائل نہیں ہیں الا یہ کہ میت کو بغیر جنازہ پڑھے دفن کر دیا گیا ہو۔ وہ اس حدیث کو بلادلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خاص سمجھتے ہیں۔
(2) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں غایت درجے کی تواضع تھی کہ فقراء اور مساکین کی عیادت کے لیے ان کے گھر جاتے اور بیمار پرسی کرتے ……… صلی اللہ علیه وسلم………
(3) مرد عورت کی تیمار داری کرسکتا ہے، اسی طرح عورت بھی۔
(4) ایسی حکم عدولی جس میں حکم دینے والے کی بھلائی اور تعظیم و تکریم مقصود ہو، گناہ شمار نہیں ہوگی۔
(5) نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غیب نہیں جانتے تھے۔
(6) رات کو دفن کرنا جائز ہے۔