تشریح:
جب ٹھہرے پانی میں جنبی کا غسل کرنا درست نہیں، تو اس میں پیشاب کرنا تو بدرجۂ اولیٰ منع ہوگا، خواہ بعد میں غسل کرے یا نہ کرے کیونکہ کوئی اور آدمی بھی تو غسل کرسکتا ہے۔ غسل کا ذکر تو تقبیح کے لیے ہے، یعنی یہ تصور کیسا قبیح ہوگا کہ وہیں پیشاب کیا ہو اور وہیں غسل شروع کر دے، خواہ یہ شخص کرے یا کوئی اور۔ بہرحال اس حدیث سے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے کی حرمت ثابت ہوتی ہے۔ (مزید دیکھیے، حدیث: ۳۵)