قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ الذِّكْرُ وَالدُّعَاءُ فِي الْبَيْتِ)

حکم : صحیح الإسناد 

2914. أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ دَخَلَ هُوَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ فَأَمَرَ بِلَالًا فَأَجَافَ الْبَابَ وَالْبَيْتُ إِذْ ذَاكَ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ فَمَضَى حَتَّى إِذَا كَانَ بَيْنَ الْأُسْطُوَانَتَيْنِ اللَّتَيْنِ تَلِيَانِ بَابَ الْكَعْبَةِ جَلَسَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَسَأَلَهُ وَاسْتَغْفَرَهُ ثُمَّ قَامَ حَتَّى أَتَى مَا اسْتَقْبَلَ مِنْ دُبُرِ الْكَعْبَةِ فَوَضَعَ وَجْهَهُ وَخَدَّهُ عَلَيْهِ وَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَسَأَلَهُ وَاسْتَغْفَرَهُ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى كُلِّ رُكْنٍ مِنْ أَرْكَانِ الْكَعْبَةِ فَاسْتَقْبَلَهُ بِالتَّكْبِيرِ وَالتَّهْلِيلِ وَالتَّسْبِيحِ وَالثَّنَاءِ عَلَى اللَّهِ وَالْمَسْأَلَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ وَجْهِ الْكَعْبَةِ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ هَذِهِ الْقِبْلَةُ هَذِهِ الْقِبْلَةُ

مترجم:

2914.

حضرت اسامہ بن زید ؓ سے مروی ہے کہ وہ رسول اللہﷺ کے ساتھ بیت اللہ میں داخل ہوئے تھے۔ آپ نے حضرت بلال ؓ کو حکم دیا تو انھوں نے دروازہ بند کر دیا۔ بیت اللہ ان دنوں چھ ستونوں پر قائم تھا۔ آپ (دروازے سے) سیدھے گئے حتیٰ کہ جب ان دو ستونوں کے درمیان پہنچے جو بیت اللہ کے دروازے کے سامنے ہیں تو آپ بیٹھ گئے، اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا کرتے رہے، دعائیں کرتے رہے اور بخشش طلب فرماتے رہے، پھر آپ اٹھے اور کعبے کی پچھلی دیوار (دروازے والی) کے مقابل سامنے والی دیوار کی طرف گئے، اپنا چہرہ اور رخسار دیوار سے لگائے اور اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا فرمائی، اللہ تعالیٰ سے دعائیں مانگیں اور بخشش طلب فرماتے رہے، پھر کعبے کے تمام کونوں میں تشریف لے گئے اور ہر کونے میں تکبیر، تہلیل، تسبیح، ثنا، دعا اور استغفار فرماتے رہے، پھر باہر تشریف لائے اور کعبے کے دروازے کے عین سامنے دو رکعتیں پڑھیں، پھر فارغ ہوئے تو فرمایا: ”یہ قبلہ ہے، یہ قبلہ ہے۔“