تشریح:
باب اور حدیث کا مقصد یہ ہے کہ جہاد فرض عین نہیں، فرض کفایہ ہے، لہٰذا اگر کسی شخص کا گھر رہنا ضروری ہو، مثلا: والدین کی خدمت وغیرہ کے لیے، تو وہ جہاد کو نہ جائے۔ گھر رہ کر والدین اور بیوی بچوں کے حقوق ادا کرے۔ اس کے لیے یہی جہاد ہے۔ ہاں جس شخص پر جہاد فرض عین ہوجائے، مثلاً: سرکاری فوجی یا جب امیر سب کو نکلنے کا حکم دے تو پھر اسے بھی جانا پڑے گا۔