1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ ذَمِّ مَنْ مَاتَ، وَلَمْ يَغْزُ، وَلَمْ يُحَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1910. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْمٍ الْأَنْطَاكِيُّ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ وُهَيْبٍ الْمَكِّيِّ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ مَاتَ وَلَمْ يَغْزُ، وَلَمْ يُحَدِّثْ بِهِ نَفْسَهُ، مَاتَ عَلَى شُعْبَةٍ مِنْ نِفَاقٍ»، قَالَ ابْنُ سَهْمٍ: قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ: فَنُرَى أَنَّ ذَلِكَ كَانَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح مسلم : کتاب: امور حکومت کا بیان (باب: اس شخص کی مذمت جو فوت ہو گیا اور اس نے جہاد کیا نہ دل میں جہاد کرنے کی بات کبھی سوچی )

مترجم: MuslimWriterName

1910. محمد بن عبدالرحمٰن بن سہم انطاکی نے کہا: ہمیں عبداللہ بن مبارک نے وہیب مکی سے خبر دی، انہوں نے عمر بن محمد بن منکدر سے، انہوں نے سمی سے، انہوں نے ابوصالح سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص مر گیا اور جہاد کیا نہ دل میں جہاد کا ارادہ ہی کیا، وہ نفاق کی ایک قسم میں مرا۔‘‘ ابن سہم نے کہا: عبداللہ بن مبارک کا قول ہے: ہمیں یہ سمجھ میں آتا ہے کہ یہ (حکم) رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں تھا (جب جہاد کی سنگین ضرورت تھی۔ بہت بڑے ممالک اسلام میں داخل ہونے اور دشمنوں سے مامون ہو جانے کے بعد اب ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ تَرْكِ الْغَزْوِ)

حکم: صحیح

2502. حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَرْوَزِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا وُهَيْبٌ قَالَ عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ الْوَرْدِ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَنْ مَاتَ وَلَمْ يَغْزُ، وَلَمْ يُحَدِّثْ نَفْسَهُ بِالْغَزْوِ, مَاتَ عَلَى شُعْبَةٍ مِنْ نِفَاقٍ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: جہاد چھوڑ دینے کی مذمت )

مترجم: DaudWriterName

2502. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اس حال میں مرا کہ اس نے جہاد نہیں کیا اور اپنے دل میں بھی جہاد کی نیت نہیں کی تو وہ نفاق کی ایک شاخ پر مرا۔“


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ تَرْكِ الْغَزْوِ)

حکم: حسن

2503. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ وَقَرَأْتُهُ عَلَى يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ رَبِّهِ الْجُرْجُسِيِّ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ عَنِ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَنْ لَمْ يَغْزُ أَوْ يُجَهِّزْ غَازِيًا، أَوْ يَخْلُفْ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ أَصَابَهُ اللَّهُ بِقَارِعَةٍ قَالَ يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّهِ فِي حَدِيثِهِ قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جہاد کے مسائل (باب: جہاد چھوڑ دینے کی مذمت )

مترجم: DaudWriterName

2503. سیدنا ابوامامہ ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے جہاد میں حصہ نہیں لیا، یا کسی مجاہد کو مادی تعاون نہیں دیا یا مجاہد کے روانہ ہو جانے کے بعد اس کے اہل و عیال کی بحسن و خوبی خبرگیری نہیں کی تو اللہ تعالیٰ اسے کسی مصیبت میں مبتلا کر دے گا۔“ یزید بن عبداللہ نے اپنی روایت میں یوں بیان کیا: ”قیامت سے پہلے اسے کسی مصیبت میں مبتلا کر دے گا۔“ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْمُرَابِطِ​)

حکم: ضعیف

1666. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَافِعٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَقِيَ اللَّهَ بِغَيْرِ أَثَرٍ مِنْ جِهَادٍ لَقِيَ اللَّهَ وَفِيهِ ثُلْمَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَافِعٍ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ رَافِعٍ قَدْ ضَعَّفَهُ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ هُوَ ثِقَةٌ مُقَارِبُ الْحَدِيثِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللّ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: سرحدکی حفاظت کرنے والے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1666. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص جہاد کے کسی اثرکے بغیراللہ تعالیٰ سے ملے ۱؎ تو وہ اس حال میں اللہ سے ملے گا کہ اس کے اندر خلل (نقص وعیب) ہوگا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ولید بن مسلم کے واسطے سے اسماعیل بن رافع کی روایت سے ضعیف ہے، بعض محدثین نے اسماعیل بن رافع کی تضعیف کی ہے، میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا: اسماعیل ثقہ ہیں، مقارب الحدیث ہیں۔ ۲۔ یہ حدیث دوسری سند سے بھی ابوہریرہ کے واسطہ سے مرفوع طریقہ سے آئی ہے۔ ۳۔ سلمان کی حدیث کی سند متصل نہیں ہے۔ محمد بن منکدرنے سلمان کو نہ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ الرُّخْصَةُ فِي التَّخَلُّفِ لِمَنْ لَهُ وَا...)

حکم: صحیح

3103. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُهُ فِي الْجِهَادِ فَقَالَ أَحَيٌّ وَالِدَاكَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ...

سنن نسائی : کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: جس شخص کے والدین (حاجت مند) ہوں اسے پیچھے رہنے کی اجازت ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3103. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہﷺ کے پاس آیا۔ وہ آپ سے جہاد کی اجازت طلب کرتا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا: ”تیرے والدین زندہ ہیں؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تو ان کی خدمت کر۔ یہی جہاد ہے۔“


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ التَّغْلِيظِ فِي تَرْكِ الْجِهَادِ)

حکم: حسن

2762. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ الذِّمَارِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ لَمْ يَغْزُ أَوْ يُجَهِّزْ غَازِيًا أَوْ يَخْلُفْ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ أَصَابَهُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ بِقَارِعَةٍ قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل (باب: جہاد نہ کرنے پر سخت وعید )

مترجم: MajahWriterName

2762. حضرت ابوامامہ ؓ سے روایت ہے نبیﷺ نے فرمایا: جس شخص نے نہ جہاد کیا، نہ کسی مجاہد کو سامان مہیا کیا اور نہ کسی مجاہد کی غیر حاضری میں اس کے گھروالوں کی اچھی طرح خبر گیری کی تو اللہ تعالی اسے قیامت سے پہلے ہی کسی آفت میں مبتلا کردے گا۔