قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الظِّهَارِ)

حکم : صحیح 

3460. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَسِعَ سَمْعُهُ الْأَصْوَاتَ لَقَدْ جَاءَتْ خَوْلَةُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشْكُو زَوْجَهَا فَكَانَ يَخْفَى عَلَيَّ كَلَامُهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُكَ فِي زَوْجِهَا وَتَشْتَكِي إِلَى اللَّهِ وَاللَّهُ يَسْمَعُ تَحَاوُرَكُمَا الْآيَةَ (المجادلة:1)

مترجم:

3460.

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ تعریف اس اللہ کی ہے جس کی سماعت نے تمام آوازوں کو گھیر رکھا ہے۔ حضرت خولہؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس اپنے خاوند کی شکایت کرنے آئیں (اور وہ اس قدر آہستہ بول رہی تھیں کہ) ان کی سب باتیں میں بھی نہیں سن رہی تھی کہ اللہ تعالیٰ نے وحی اتاردی: ﴿قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي…﴾ ”اللہ تعالیٰ نے اس عورت کی بات سن لی جو تم سے اپنے خاوند کے بارے میں بحث کر رہی تھی اور وہ اللہ تعالیٰ سے اس کی شکایت کررہی تھی‘ اور اللہ تعالیٰ تم دونوں کی باتیں سن رہا تھا…۔“