تشریح:
(1) ”حد لگے گی“ کیونکہ عام افراد کے لیے یہی حکم ہے کہ اگر چار گواہ پیش نہ کیے جاسکیں تو الزام لگانے والے کو قذف کی حد اسی (۸۰) کوڑے لگائے جائیں گے۔ خاوندوں کا خصوصی حکم ابھی نہیں اترا تھا۔
(2) ”پانچویں قسم“ عورت کی پانچویں قسم اس طرح ہوگی کہ اگر یہ (میرا خاوند) سچا ہو تو مجھ پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہو۔
(3) ”لکھا نہ جا چکا ہوتا“ کہ قسمیں کھانے کے بعد کسی کو کچھ نہیں کہا جائے گا‘ خواہ ان میں سے کسی ایک کا جھوٹ صراحتاً ہوجائے جبکہ گواہ نہ ہوں۔
(4) میاں بیوی کے علاوہ کسی اور میں لعان نہیں ہوسکتا کیونکہ نص خاص ان کے بارے میں ہے۔
(5) جج ظاہری دلائل اور شہادتوں کے مطابق فیصلہ کرے گا۔ اصل حقیقت اللہ بہتر جانتا ہے۔ وہ ایسے معاملات سے خود نمٹے گا۔
(6) لعان قاضی یا جج کی موجودگی میں ہوگا اور اس وقت لوگوں کا ایک مجمع بھی ہو۔
(7) لعان مدخول بہا اور غیر مدخول بہا دونوں کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ ابن منذر رحمہ اللہ نے اس پر اجماع نقل کیا ہے۔