تشریح:
(1) معلوم ہوا کہ عدت وفات میں عورت کے لیے خاوند کے گھر ٹھہرنا ضروری ہے۔ جمہور اہل علم کا یہی موقف ہے مگر حضرت علی‘ ابن عباس‘ عائشہ اور جابررضی اللہ عنہم سے منقول ہے کہ وہ جہاں سے چاہے عدت گزارسکتی ہے مگر یہ صحیح حدیث صراحتاً وجوب پر دلالت کرتی ہے۔ شدید ضرورت کے تحت گھر سے نکل سکتی ہے‘ لیکن کام سے فارغ ہو کر فوراً گھر لوٹے۔ رات باہر مت گزارے۔ واللہ أعلم۔
(2) ”دودراز گھر“ آبادی سے یا عورت کے رشتہ داروں سے۔