قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الْقَوَدِ مِنَ الرَّجُلِ لِلْمَرْأَةِ)

حکم : صحیح 

4742. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: خَرَجَتْ جَارِيَةٌ عَلَيْهَا أَوْضَاحٌ، فَأَخَذَهَا يَهُودِيٌّ فَرَضَخَ رَأْسَهَا، وَأَخَذَ مَا عَلَيْهَا مِنَ الْحُلِيِّ، فَأُدْرِكَتْ وَبِهَا رَمَقٌ، فَأُتِيَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَنْ قَتَلَكِ فُلَانٌ؟» قَالَتْ بِرَأْسِهَا: لَا. قَالَ: «فُلَانٌ؟» قَالَ: حَتَّى سَمَّى الْيَهُودِيَّ، قَالَتْ بِرَأْسِهَا: نَعَمْ. فَأُخِذَ فَاعْتَرَفَ فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضِخَ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ

مترجم:

4742.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک لڑکی گھر سے نکلی۔ اس کے کانوں میں بالیاں تھیں۔ ایک یہودی نے اسے پکڑ لیا اس کا سر کچلا اور زیورات اتار کر لے گیا۔ جب اس لڑکی کو دیکھا گیا تو اس میں کچھ جان باقی تھی۔ اسے رسول اللہ ﷺ کے پاس لایا گیا تو آپ نے اس سے پوچھا: ”تجھے کس نے مارا ہے؟ کیا فلاں نے؟“ اس نے سر سے اشارہ کیا، نہیں۔ فرمایا: ”فلاں نے؟“ حتیٰ کہ آپ نے اس یہودی کا نام لیا تو اس نے سر کے اشارے سے ہاں کہا۔ اس یہودی کو پکڑ کر لایا گیا۔ آخر اس نے تسلیم کرلیا تو رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا اور اس کا سر بھی اسی طرح دو پتھروں کے درمیان کچل دیا گیا۔