تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ’’دولت والے‘‘ سےمراد وہ مقروض ہے جس کے پاس قرض ادا کرنے کےلیے رقم یا کوئی اورچیز موجود ہے اگرچہ عرف عام کے مطابق وہ غریب ہی شمار ہوتا ہو۔
(2) جب قرض ادا کرنےکی استطاعت ہوتوقرض کی ادائیگی میں تاخیر کرنا گناہ ہے، سوائے اس کے پہلے سےقرض کی ادائیگی کےلیے ایک خاص مدت کا تعین ہوا ہواوریہ مہلت ابھی باقی ہو، اس صورت میں بھی مقررہ وقت سے پہلے ادا کرنا افضل ہے۔ ٹال مٹول کا مطلب ادائیگی کی طاقت ہونے کے باوجود مزید مہلت طلب کرنا ہے اوریہ ظلم ہے۔
(3) حوالہ کا مطلب یہ ہے کہ مقروض قرض خواہ سےکہے: ’’فلاں آدمی کے پاس جاؤ وہ تمھیں رقم ادا کردے گا۔‘‘ جس کے پاس جانے کوکہا گیا ہے اگر وہ صاحب استطاعت ہےاورامید ہے کہ ادا کر دے گا توقرض خواہ کو اس سے رابطہ کرنا چاہیے، اگر وہ ادائیگی سےانکارکرے تو دوبارہ اصل مقروض سےمطالبہ کرسکتا ہے۔
(4) جس کے پاس جانے کا کہا گیا ہے، اگر اس کی ظاہری حالت ایسی نہیں کہ وہ قرض ادا کرنے کے قابل معلوم ہوتا ہو تو قرض خواہ مقروض کی بات ماننے سےانکار کرسکتا ہے، اوراس سےمطالبہ کر سکتا ہےکہ تم خود اس سے یا کسی اور سے وصول کرکے مجھے رقم دو۔