تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) ایمان میں اللہ کی ناراضی اور اس کے عذاب سے خوف اور اللہ کی رحمت کی امید دونوں پہلو شامل ہیں۔
(2) اس شخص کے دل میں اللہ کا خوف موجود تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ اس کی توبہ کیسے قبول ہوسکتی ہے۔
(3) جو شخص اللہ کا خوف محسوس کررہا ہو تو عالم کا چاہیے کہ اسے اللہ کی رحمت کا یقین دلائے تاکہ وہ رحمت سے ناامید ہو کر توبہ سے محروم نہ ہوجائے، البتہ جو شخص رحمت کا غلط تصور رکھتے ہوئے گناہوں میں بے باک ہوگیا ہو تو اسے اللہ کے غضب اور عذاب کی طرف توجہ دلانی چاہیے، عالم کےلیے ضرور ی ہے کہ سائل کے حالات کا لحاظ رکھتے ہوئے مناسب فتوی دے۔
(4) خالص توبہ سے کبیرہ گناہ حتی کہ قتل کا گناہ بھی معاف ہوجاتا ہے۔
(5) اصلاح کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ گندے ماحول کو ترک کرکے پاکیزہ ماحول اختیار کیا جائے۔
(6) ابلیس نے جو بات کہی اس کا مطلب غالباً خوشی کا اظہار ہے کہ یہ مجرم ضرور جہنم میں جائے گا، اس لیے فرشتوں نے جواب میں اس کی توبہ کا ذکر کیا جس میں اس کی بخشش کی امید کا اظہار ہے۔ واللہ أعلم۔