قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ دِيَةِ الْخَطَأِ)

حکم : ضعیف 

2632. حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «جَعَلَ الدِّيَةَ اثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا» . قَالَ: وَذَلِكَ قَوْلُهُ: {وَمَا نَقَمُوا إِلَّا أَنْ أَغْنَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مِنْ فَضْلِهِ} [التوبة: 74] . قَالَ: بِأَخْذِهِمُ الدِّيَةَ

مترجم:

2632.

عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے دیت کی مقدار بارہ ہزار (درہم) مقررفرمائی۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا یہی مطلب ہے ﴿وَمَا نَقَمُوا إِلَّا أَنْ أَغْنَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مِنْ فَضْلِهِ﴾ (التوبة: 74) ’’یہ صرف اس بات سے ناراض ہو رہے ہیں کہ انہیں اللہ نے اپنے فضل سے اور اس کے رسول نے دولت مند کر دیا۔‘‘ ابن عباس ؓ نے فرمایا: یعنی انہوں نے دیت وصول کی ( اور اس طرح دولت مند ہوگئے اس کے بعد بجائے شکر گزاری کا راستہ اختیار کرنے کے مسلمانوں کے خلاف سازشیں اور نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کا راستہ اختیار کیا۔)