تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) فراء کے دومعنی ہیں:
(الف) فرو کی جمع یعنی پوستین یا کھال سے بنا ہوا لباس۔
(ب) فرأ جمع یعنی حمار و حشی (گورخر) یہاں دونوں مطلب صحیح ہو سکتے ہیں۔ (گورخر کی وضاحت کے لیے دیکھیے حدیث:3090 کا فائدہ نمبر 1)
(2)اللہ کی کتاب سے مراد اللہ کا قانون ہے جس میں قرآن اور حدیث دونوں شامل ہیں۔
(3) جن چیزوں کےبارے میں حرمت کی صراحت نہ ہو بلکہ حرمت کا اشارہ ملتا ہو وہ بھی حرام ہیں مثلاً: وہ جانور جنہیں مار ڈالنےکا حکم ہے ۔ (دیکھیے حدیث :3087) یا جنہیں قتل کرنے سےمنع کیاگیا ہے۔ (دیکھیے حدیث : 3223)
(4) جن چیزوں میں حرمت کا کوئی سبب نہ پایا جائے وہ حلال ہیں خواہ ان کاذکر قرآن وحدیث میں آیا ہو نا نہ آیا ہو۔