قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الِارْتِيَادِ لِلْغَائِطِ وَالْبَوْلِ)

حکم : ضعیف (الألباني)

338. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ الصَّبَّاحِ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ. وَزَادَ فِيهِ «وَمَنِ اكْتَحَلَ فَلْيُوتِرْ، مَنْ فَعَلَ فَقَدْ أَحْسَنَ، وَمَنْ لَا فَلَا حَرَجَ، وَمَنْ لَاكَ فَلْيَبْتَلِعْ»

سنن ابن ماجہ:

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں

تمہید کتاب (باب: پیشاب اور پاخانہ کے لیےمناسب جگہ تلاش کرنا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

338.

اسی حدیث کی ایک روایت میں یہ اضافہ ہے: ’’جو سرمہ لگائے تو طاق تعداد میں لگائے۔ جس نے ایسا کیا تو اچھا کیا۔ جس نے نہ کیا تو کوئی حرج نہیں۔ اور جو شخص زبان کے ذریعے سے (دانتوں کے درمیان سے) کچھ نکالے تو اسے چاہیے کہ نگل لے۔‘‘