قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبی صلی اللہ علیہ وسلم

سنن ابن ماجه: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْعَلَمِ فِي الثَّوْبِ)

حکم : صحیح 

3594. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي عُمَرَ مَوْلَى أَسْمَاءَ قَالَ رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ اشْتَرَى عِمَامَةً لَهَا عَلَمٌ فَدَعَا بِالْجَلَمَيْنِ فَقَصَّهُ فَدَخَلْتُ عَلَى أَسْمَاءَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهَا فَقَالَتْ بُؤْسًا لِعَبْدِ اللَّهِ يَا جَارِيَةُ هَاتِي جُبَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْ بِجُبَّةٍ مَكْفُوفَةِ الْكُمَّيْنِ وَالْجَيْبِ وَالْفَرْجَيْنِ بِالدِّيبَاجِ

مترجم:

3594.

حضرت اسماء بنت ابی بکرؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا میں نے دیکھا کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے عمامہ خریدا جس (کے کنارے ) پر (ریشم کے) نشان تھے۔ انھوں نےقینچی طلب کی اوراسے کاٹ ڈالا۔ میں نے حضرت اسماء کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ واقعہ بیان کیا تو انھوں نے فرمایا: تعجب ہےعبداللہ ؓ پر (اور اپنی خادمہ کو آواز دی) اے لڑکی! رسول اللہ ﷺ کا جبہ لاؤ۔ وہ (نبی ﷺ کا) جبہ لائی جس کی آستینوں گریبان اور دونوں طرف کے چاک کے کناروں پر ریشم لگا ہوا تھا۔