قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ (بَابُ شِدَّةِ الزَّمَانِ)

حکم : صحیح 

4037. حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِي إِسْمَاعِيلَ الْأَسْلَمِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ عَلَى الْقَبْرِ فَيَتَمَرَّغَ عَلَيْهِ، وَيَقُولَ: يَا لَيْتَنِي كُنْتُ مَكَانَ صَاحِبِ هَذَا الْقَبْرِ، وَلَيْسَ بِهِ الدِّينُ إِلَّا الْبَلَاءُ

مترجم:

4037.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! دنیا ختم نہیں ہوگی حتیٰ کہ (یہ نوبت آجائے گی کہ) آدمی کسی قبر کے پاس سے گزرے گا تو اس پر گر پڑے گا اور کہےگا: کاش! میں اس قبر والے کی جگہ (مرکر دفن ہو چکا) ہوتا۔ وہ دین (کے بارے میں پیش آنے والی مشکلات) کی وجہ سے ایسے نہیں کرے گا بلکہ (دنیوی) مشکلات کی وجہ سےکرے گا۔