1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي السُّطُوحِ وَالمِنْبَرِ وَالخ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

378. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَقَطَ عَنْ فَرَسِهِ فَجُحِشَتْ سَاقُهُ - أَوْ كَتِفُهُ - وَآلَى مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا، فَجَلَسَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ دَرَجَتُهَا مِنْ جُذُوعٍ، فَأَتَاهُ أَصْحَابُهُ يَعُودُونَهُ، فَصَلَّى بِهِمْ جَالِسًا وَهُمْ قِيَامٌ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ: «إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا، وَإِنْ صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا» وَنَز...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: چھت، منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے م...)

378.

حضرت انس بن مالک  ؓ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر گئے تو آپ کی پنڈلی یا کندھا مجروح ہو گیا اور آپ نے ایک ماہ تک اپنی ازواج مطہرات کے پاس نہ جانے کی قسم اٹھائی، اس بنا پر اپنے بالا خانے میں تشریف فر ہوئے جس کی سیڑھی کھجور کے تنوں کی تھی، چنانچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم آپ کی تیمارداری کے لیے آئے، آپ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو بیٹھ کر نماز پڑھائی جبکہ وہ کھڑے تھے۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ’’امام تو اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہذا جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع ...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

689. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ فَرَسًا، فَصُرِعَ عَنْهُ فَجُحِشَ شِقُّهُ الأَيْمَنُ، فَصَلَّى صَلاَةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ، فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا، فَصَلُّوا قِيَامًا، فَإِذَا رَكَعَ، فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ، فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ، وَإِذَا صَلَّى قَائِمًا، فَصَلُّوا قِيَامًا، وَإِذَا صَلَّ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی ...)

689.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے پر سوار ہوئے تو اس پر سے گر پڑے، جس سے آپ کے دائیں پہلو میں چوٹیں آئیں، چنانچہ آپ نے ایک نماز بیٹھ کر پڑھی تو ہم نے بھی آپ کے پیچھے بیٹھ کر وہ نماز پڑھی۔ جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ’’امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہذا جب وہ کھڑا ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو۔ جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو۔ جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ اور جب وہ سمع الله لمن حمده کہے تو تم ربنا ولك الحمد کہو۔ ...

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِقْبَالِ الإِمَامِ عَلَى النَّاسِ، عِنْدَ ت...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

719. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَأَقْبَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَجْهِهِ، فَقَالَ: «أَقِيمُوا صُفُوفَكُمْ، وَتَرَاصُّوا، فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِي»...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(باب: صفیں برابر کرتے وقت امام کا لوگوں کی طرف منہ ...)

719.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ نماز کے لیے اقامت کہی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ’’اپنی صفوں کو درست کر لو اور باہم مل کر کھڑے ہو جاؤ کیونکہ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں۔‘‘

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِيجَابِ التَّكْبِيرِ، وَافْتِتَاحِ الصَّلاَ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

732. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ الأَنْصَارِيُّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ فَرَسًا فَجُحِشَ شِقُّهُ الأَيْمَنُ - قَالَ أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - فَصَلَّى لَنَا يَوْمَئِذٍ صَلاَةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ، فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا، ثُمَّ قَالَ لَمَّا سَلَّمَ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: ر...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا۔<...)

732.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مرتبہ گھوڑے پر سوار ہوئے (اور گر پڑے) تو آپ کی بائیں جانب کچھ زخمی ہو گئی۔ حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ ہمیں ان دنوں آپ نے نمازوں میں سے جو نماز بھی پڑھائی وہ بیٹھ کر پڑھائی۔ ہم نے بھی آپ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ پھر جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ’’امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہذا جب وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو، جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی اٹھاؤ، جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ سمع الل...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِيجَابِ التَّكْبِيرِ، وَافْتِتَاحِ الصَّلاَ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

733. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ قَالَ: خَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَرَسٍ، فَجُحِشَ، فَصَلَّى لَنَا قَاعِدًا فَصَلَّيْنَا مَعَهُ قُعُودًا، ثُمَّ انْصَرَفَ، فَقَالَ: إِنَّمَا الإِمَامُ - أَوْ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ - لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقُولُوا: رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا۔<...)

733.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر پڑے تو جسم پر خراشیں آئیں۔ اس وجہ سے آپ نے ہمیں بیٹھ کر نماز پڑھائی تو ہم نے بھی آپ کے ہمراہ بیٹھ کر نماز پڑھی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: "امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے۔ جب وہ اللہ اکبر کہے تو تم بھی اللہ اکبر کہو، جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی اٹھاو، جب وہ سمع الله لمن حمده کہے تو تم ربنا ولك الحمد کہو اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو۔"

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: يَهْوِي بِالتَّكْبِيرِ حِينَ يَسْجُدُ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

805. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، غَيْرَ مَرَّةٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: سَقَطَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَرَسٍ - وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ: مِنْ فَرَسٍ - فَجُحِشَ شِقُّهُ الأَيْمَنُ، فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ نَعُودُهُ، فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ، فَصَلَّى بِنَا قَاعِدًا وَقَعَدْنَا - وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: صَلَّيْنَا قُعُودًا - فَلَمَّا قَضَى الصَّلاَةَ قَالَ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

(

باب: سجدہ کے لئے اللہ اکبر کہتا ہوا جھکے

)

805.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ایک مرتبہ گھوڑے سے گر پڑے تو آپ کی دائیں جانب زخمی ہو گئی۔ ہم لوگ آپ کی خدمت میں تیمارداری کے لیے حاضر ہوئے، اتنے میں نماز کا وقت آ گیا تو آپ نے ہمیں بیٹھ کر نماز پڑھائی اور ہم بھی بیٹھ گئے ۔۔ سفیان راوی نے ایک مرتبہ یہ الفاظ بیان کیے کہ ہم نے بیٹھ کر نماز پڑھی ۔۔ جب آپ نماز ادا کر چکے تو فرمایا: ’’امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہٰذا جب وہ اللہ أکبر کہے تو تم بھی اللہ أکبر کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کر...

7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ صَلاَةِ القَاعِدِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1114. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَقَطَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فَرَسٍ فَخُدِشَ أَوْ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ نَعُودُهُ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى قَاعِدًا فَصَلَّيْنَا قُعُودًا وَقَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان

(

باب: نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان

)

1114.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر پڑے تو آپ کا دایاں پہلو زخمی ہو گیا۔ ہم لوگ آپ کی تیمار داری کے لیے حاضر ہوئے تو نماز کا وقت آ گیا۔ آپ نے بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ ہم نے بھی آپ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’امام اسی لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہٰذا جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو، جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، جب وہ رکوع سے سر اٹھائے تو تم بھی اس وقت سر اٹھاؤ اور جب وہ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہے تو اس کے بعد تم

8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْإِمَامِ يُصَلِّي مِنْ قُعُودٍ)

صحیح

601. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ فَرَسًا، فَصُرِعَ عَنْهُ، فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ، فَصَلَّى صَلَاةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ، وَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ: >إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ, فَقُولُوا: رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا, فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: نماز کے احکام ومسائل

(باب: امام اگر بیٹھ کر نماز پڑھائے)

601.

سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ (ایک بار) رسول اللہ ﷺ گھوڑے پر سوار ہوئے اور اس سے گر پڑے۔ اس سے آپ ﷺ کا دایاں پہلو چھل گیا تو آپ ﷺ نے ایک نماز بیٹھ کر پڑھی۔ ہم نے بھی آپ ﷺ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔ جب آپ ﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا: ”امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے۔ وہ جب کھڑا ہو کر نماز پڑھے تو کھڑے ہو کر پڑھو۔ جب وہ رکوع کرے تو رکوع کرو اور جب «سمع الله لمن حمده» ”سن لیا اللہ نے اس کو جس نے اس کی تعریف کی۔“ کہے تو کہو «ربنا ولك الحمد» &rd...

9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ إِذَا صَلَّى الإِمَامُ قَاعِدًا فَ...)

صحیح

361. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ قَالَ خَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَرَسٍ فَجُحِشَ فَصَلَّى بِنَا قَاعِدًا فَصَلَّيْنَا مَعَهُ قُعُودًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ إِنَّمَا الْإِمَامُ أَوْ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا صَلَّى قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا أَجْمَعُونَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَجَاب...

جامع ترمذی: كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جب امام بیٹھ کر نماز پڑھے تو مقتدی بھی بیٹھ ک...)

361.

انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ گھوڑے سے گر پڑے، آپ کو خراش آ گئی۱؎ تو آپ نے ہمیں بیٹھ کر نماز پڑھائی، ہم نے بھی آپ کے ساتھ بیٹھ کر نماز پڑھی۔ پھر آپ نے ہماری طرف پلٹ کر فرمایا: ’’امام ہوتا ہی اس لیے ہے یا امام بنایا ہی اس لیے گیا ہے تا کہ اس کی اقتداء کی جائے، جب وہ ’’اَللہُ اَکْبَرُ‘‘ کہے تو تم بھی’’اَللہُ اَکْبَرُ‘‘ کہو، اور جب وہ رکوع کرے، تو تم بھی رکوع کرو، اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ، اور جب وہ ’’سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَه‘‘ کہے تو تم ’&rsquo...

10 سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ الِائْتِمَامِ بِالْإِمَامِ)

صحیح

794. أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَقَطَ مِنْ فَرَسٍ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ يَعُودُونَهُ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ...

سنن نسائی: کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل (باب: امام کی اقتدا کرنا)

794.

حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ ایک گھوڑے سے اپنے دائیں پہلو پر گر پڑے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم آپ کی بیمار پرسی کے لیے آپ کے ہاں حاضر ہوئے۔ نماز کا وقت ہوگیا۔ جب آپ نے نماز مکمل کرلی تو فرمایا: امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے لہٰذا جب وہ رکوع میں چلا جائے تو تم رکوع کرو جب سر اٹھا لے تو تم سر اٹھاؤ۔ جب سجدہ کے لیے جاچکے تو تم سجدہ کرو۔ اور جب وہ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ (اللہ نے اس شخص کی بات سن لی جس نے اس کی تعریف کی) کہے تو تم رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ (اے ہمارے رب! تیرے ہی لیے تعریف ہے) کہو۔

...