1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ مَنْ أَشْعَرَ وَقَلَّدَ بِذِي الحُلَيْفَةِ، ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1694. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ وَمَرْوَانَ قَالَا خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ مِنْ الْمَدِينَةِ فِي بِضْعَ عَشْرَةَ مِائَةً مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِذِي الْحُلَيْفَةِ قَلَّدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْهَدْيَ وَأَشْعَرَ وَأَحْرَمَ بِالْعُمْرَةِ...

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

(

باب : جس نے ذو الحلیفہ میں اشعار کیا اور قلادہ ...)

1694.

حضرت مسور بن مخرمہ اور مروان ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ زمانہ حدیبیہ میں ایک ہزار صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے ساتھ مدینہ منورہ سے روانہ ہوئے۔ جب ذوالحلیفہ پہنچے تو نبی ﷺ نے اپنی قربانیوں کو قلادہ پہنایا اور ان کا اشعار کیا، پھر عمرے کا احرام باندھا۔

3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الشُّرُوطِ فِي الإِسْلاَمِ ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2711. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ مَرْوَانَ، وَالمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُخْبِرَانِ، عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَمَّا كَاتَبَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو يَوْمَئِذٍ كَانَ فِيمَا اشْتَرَطَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ لا يَأْتِيكَ مِنَّا أَحَدٌ وَإِنْ كَانَ عَلَى دِينِكَ إِلَّا رَدَدْتَهُ إِلَيْنَا، وَخَلَّيْتَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُ، فَكَرِهَ المُؤْمِنُونَ ذَلِكَ وَامْتَعَضُوا مِنْهُ وَأَبَى س...

صحیح بخاری:

کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان

(باب : اسلام میں داخل ہوتے وقت اور معاملات بیع و شر...)

2711.

حضرت مروان بن حکم ؓ اور مسور بن مخرمہ  ؓ سے روایت ہے، وہ دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم أجمعین سے بیان کرتے ہیں کہ جب سہیل بن عمرونے صلح حدیبیہ کے دن صلح نامہ لکھوایا تو اس نے نبی ﷺ کے سامنے یہ شرط رکھی کہ ہمارا جو آدمی بھی آپ کے پاس آئے گا، خواہ وہ آپ کے دین پر ہی کیوں نہ ہو۔ آپ کو اسے، ہمارے ہاں واپس کرنا ہوگا۔ آپ اس کے ہمارے درمیان راستہ خالی کر دیں گے۔ مسلمانوں نے اس شرط کو ناپسندکیا اور وہ اس کے باعث غصے سے بھر گئے لیکن سہیل اس شرط کے بغیر صلح کرنے پر تیارنہ ہوا۔ آخر کار نبی ﷺ نے اس شرط پر صلح کر لی اور اسی رو...

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4157. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ مَرْوَانَ، وَالمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، قَالاَ: «خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الحُدَيْبِيَةِ فِي بِضْعَ عَشْرَةَ مِائَةً مِنْ أَصْحَابِهِ، فَلَمَّا كَانَ بِذِي الحُلَيْفَةِ قَلَّدَ الهَدْيَ، وَأَشْعَرَ وَأَحْرَمَ مِنْهَا» لاَ أُحْصِي كَمْ سَمِعْتُهُ مِنْ سُفْيَانَ، حَتَّى سَمِعْتُهُ يَقُولُ: لاَ أَحْفَظُ مِنَ الزُّهْرِيِّ الإِشْعَارَ وَالتَّقْلِيدَ، فَلاَ أَدْرِي، يَعْنِي مَوْضِعَ الإِشْعَارِ وَالتَّقْلِيدِ، أَوِ الحَدِيثَ كُلَّهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

4157.

حضرت مردان اور حضرت مسور بن مخرمہ ؓ دونوں سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ صلح حدیبیہ کے موقع پر تقریباایک ہزار صحابہ کرام ؓ کو ساتھ لے کر روانہ ہوئے۔ جب آپ ذوالحلیفہ پہنچے تو آپ نے قربانی کے جانوروں کو ہار پہنایا اور ان پر نشان لایا، پھر وہاں سے عمرے کا احرام باندھا۔ راوی حدیث (علی بن عبداللہ المدینی) نے کہا: میں شمار نہیں کر سکتا کہ میں نے اس حدیث کو سفیان سے کتنی مرتبہ سنا حتی کہ میں نے ایک مرتبہ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے زہری سے نشان لانے اور ہار پہنانے کے متعلق یاد نہیں رہا، اس لیے میں نہیں جانتا کہ اس سے ان کی مراد صرف نشان لگانے اور ہار پہنانے سے...

5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4178. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، حِينَ حَدَّثَ هَذَا الحَدِيثَ، حَفِظْتُ بَعْضَهُ، وَثَبَّتَنِي مَعْمَرٌ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنِ المِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، وَمَرْوَانَ بْنِ الحَكَمِ، يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ قَالاَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الحُدَيْبِيَةِ فِي بِضْعَ عَشْرَةَ مِائَةً مِنْ أَصْحَابِهِ، فَلَمَّا أَتَى ذَا الحُلَيْفَةِ، قَلَّدَ الهَدْيَ وَأَشْعَرَهُ وَأَحْرَمَ مِنْهَا بِعُمْرَةٍ، وَبَعَثَ عَيْنًا لَهُ مِنْ خُزَاعَةَ، وَسَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَانَ بِغَدِيرِ الأ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

4178.

حضرت مسور بن مخرمہ اور حضرت مروان بن حکم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ حدیبیہ کے سال ایک ہزار سے کچھ زائد صحابہ کرام ؓ کے ساتھ روانہ ہوئے۔ آپ جب ذوالحلیفہ پہنچے تو آپ نے قربانی کے جانوروں کو ہار پہنائے اور ان کا شعار کیا۔ وہاں سے آپ نے عمرے کا احرام باندھا، پھر قبیلہ خزاعہ سے ایک جاسوس بھیجا اور خود نبی ﷺ سفر کرتے رہے۔ جب غدیر اشطاط پہنچے تو آپ کے جاسوس نے اطلاع دی کہ قریش نے آپ (کے مقابلے) کے لیے بہت بڑا لشکر تیار کیا ہوا ہے۔ انہوں نے مختلف قبائل کو اکٹھا کر رکھا ہے اور وہ آپ سے لڑنا چاہتے ہیں، نیز آپ کو بیت اللہ سے روکنے کا پروگرام رکھتے ہیں۔ آپ ﷺ نے ...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4180. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنِي ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ يُخْبِرَانِ خَبَرًا مِنْ خَبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُمْرَةِ الْحُدَيْبِيَةِ فَكَانَ فِيمَا أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْهُمَا أَنَّهُ لَمَّا كَاتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُهَيْلَ بْنَ عَمْرٍو يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ عَلَى قَضِيَّةِ الْمُدَّةِ وَكَانَ فِيمَا اشْتَرَطَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو أَنَّهُ قَالَ لَا يَأْتِيكَ مِنَّا أَحَدٌ وَإِنْ كَانَ عَلَى دِينِكَ إِلَّا رَد...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

4180.

امام ابن شہاب زہری سے روایت ہے کہ مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی، انہوں نے حضرت مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ ؓ سے سنا، وہ دونوں رسول اللہ ﷺ سے عمرہ حدیبیہ کا قصہ بیان کرتے ہیں (امام زہری نے کہا:) عروہ نے مجھے ان دونوں سے جو خبر دی اس میں یہ بھی تھا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے حدیبیہ کے دن سہیل بن عمرو سے ایک مقررہ مدت تک کے لیے صلح نامہ لکھنے کا ارادہ کیا تو سہیل بن عمرو کی شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی تھی کہ آپ کے پاس ہم سے جو شخص بھی آئے گا، اگرچہ وہ آپ کے دین پر ہو، آپ کو اسے ہمارے پاس واپس کرنا ہو گا۔ آپ ہمارے اور اس کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کریں گے۔ سہیل، اس...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4182. قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَأَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْتَحِنُ مَنْ هَاجَرَ مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ بِهَذِهِ الْآيَةِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ وَعَنْ عَمِّهِ قَالَ بَلَغَنَا حِينَ أَمَرَ اللَّهُ رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرُدَّ إِلَى الْمُشْرِكِينَ مَا أَنْفَقُوا عَلَى مَنْ هَاجَرَ مِنْ أَزْوَاجِهِمْ وَبَلَغَنَا أَنَّ أَبَا بَصِيرٍ فَذَكَرَهُ بِطُولِهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان

)

4182.

ابن شہاب نے کہا: مجھے عروہ بن زبیر ؓ نے خبر دی کہ نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: بےشک رسول اللہ ﷺ درج ذیل آیت کے مطابق مہاجر خواتین کا امتحان لیتے تھے: ’’اے نبی! جب تمہارے پاس اہل ایمان خواتین بیعت کے لیے آئیں۔‘‘ اور ان کے چچا (محمد بن مسلم زہری) سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہمیں وہ حدیث بھی معلوم ہے جب اللہ تعالٰی نے اپنے رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا تھا کہ جو مسلمان عورتیں ہجرت کر کے چلی آئی ہیں ان کے مشرک شوہروں کو وہ سب کچھ واپس کر دیا جائے جو انہوں نے اپنی بیویوں پر خرچ کیا ...

9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابٌ فِي صُلْحِ الْعَدُوِّ)

صحیح

2765. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ ثَوْرٍ حَدَّثَهُمْ، عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ فِي بِضْعَ عَشْرَةَ مِائَةً مِنْ أَصْحَابِهِ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِذِي الْحُلَيْفَةِ, قَلَّدَ الْهَدْيَ، وَأَشْعَرَهُ، وَأَحْرَمَ بِالْعُمْرَةِ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ. قَالَ: وَسَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا كَانَ بِالثَّنِيَّةِ الَّتِي يَهْبِطُ عَلَيْهِمْ مِنْهَا, بَرَكَتْ بِهِ رَاحِلَتُهُ، فَقَالَ النَّاسُ: حَلْ حَلْ، خَلَأَتِ الْقَص...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جہاد کے مسائل

(

باب: دشمن سے صلح کر لینے کا بیان

)

2765.

سیدنا مسور بن مخرمہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ حدیبیہ کے موقع پر چودہ، پندرہ سو صحابہ کی معیت میں روانہ ہوئے۔ جب ذوالحلیفہ پہنچے تو آپ ﷺ نے اپنی قربانی کو قلادہ پہنایا اور اس کے کوہان پر چیر لگایا (اشعار کیا) اور عمرے کا احرام باندھا۔ اور حدیث بیان کی۔ نبی کریم ﷺ روانہ ہوئے حتیٰ کہ جب اس گھاٹی پر پہنچے جہاں سے اہل مکہ کی طرف اترتے ہیں تو آپ ﷺ کی سواری بیٹھ گئی۔ لوگوں نے کہا: «حل حل» (اونٹ کو اٹھانے کی آواز ہے) قصواء بگڑ گئی ہے (یا اڑ گئی ہے) دو بار کہا  نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”یہ نہ بگڑی ہے اور نہ اس کی ...

10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْخُلَفَاءِ)

صحیح

4655. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ ثَوْرٍ حَدَّثَهُمْ، عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ: فَأَتَاهُ- يَعْنِي: عُرْوَةَ بْنَ مَسْعُودٍ-، فَجَعَلَ يُكَلِّمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكُلَّمَا كَلَّمَهُ أَخَذَ بِلِحْيَتِهِ، وَالْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ قَائِمٌ عَلَى رَأْسِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَهُ السَّيْفُ، وَعَلَيْهِ الْمِغْفَرُ، فَضَرَبَ يَدَهُ بِنَعْلِ السَّيْفِ، وَقَالَ: أَخّ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(باب: خلفاء کا بیان)

4655.

سیدنا مسور بن مخرمہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ حدیبیہ کے دنوں میں روانہ ہوئے، اور حدیث بیان کی، کہا کہ پھر (مشرکین کی طرف سے) عروہ بن مسعود آیا اور نبی کریم ﷺ سے بات کرنے لگا اور اس اثنا میں وہ آپ ﷺ کی ڈاڑھی مبارک کو بھی ہاتھ لگاتا تھا۔ جبکہ سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ نبی کریم ﷺ کے سر پر کھڑے ہوئے تھے، ان کے ہاتھ میں تلوار اور سر پر خود تھی۔ تو انہوں نے اپنی تلوار کے دستے سے عروہ کے ہاتھ کو ٹھوکا دیا اور کہا: آپ کی ڈاڑھی مبارک سے اپنا ہاتھ دور رکھ۔ عروہ نے اپنا سر اوپر اٹھایا اور پوچھا یہ کون ہے؟ صحابہ نے کہا: یہ سیدنا مغیرہ بن شعبہ ہیں۔ 

...