2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4588. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ تَلَا إِلَّا الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ قَالَ كُنْتُ أَنَا وَأُمِّي مِمَّنْ عَذَرَ اللَّهُ وَيُذْكَرُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ حَصِرَتْ ضَاقَتْ تَلْوُوا أَلْسِنَتَكُمْ بِالشَّهَادَةِ وَقَالَ غَيْرُهُ الْمُرَاغَمُ الْمُهَاجَرُ رَاغَمْتُ هَاجَرْتُ قَوْمِي مَوْقُوتًا مُوَقَّتًا وَقْتَهُ عَلَيْهِمْ...

Sahi-Bukhari : Prophetic Commentary on the Qur'an (Tafseer of the Prophet (pbuh)) (Chapter: Allah's Statement, "And what is wrong with you that you fight not in the Cause of Allah ... whose people are oppressors ..." (V.4:75) )

مترجم: BukhariWriterName

4588. حضرت ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے اس آیت کو تلاوت کیا: "مگر جو مرد، عورتیں اور بچے فی الواقع کمزور اور بےبس ہیں۔" انہوں نے فرمایا کہ میں اور میری والدہ ان لوگوں میں تھے جنہیں اللہ تعالٰی نے معذور رکھا۔ حضرت ابن عباس ؓ ہی سے منقول ہے کہ حصرت کے معنی تنگ ہونے کے ہیں۔ تَلْوُوا کے معنی ہیں: تم گواہی دیتے وقت اپنی زبانوں کو مروڑ لیتے ہو۔ ابن عباس کے علاوہ دوسروں نے کہا ہے: المراغم کے معنی المهاجر کے ہیں، یعنی ہجرت کا مقام، ...