1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِذَا حَلَّلَهُ مِنْ ظُلْمِهِ فَلاَ رُجُوعَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2450. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي هَذِهِ الْآيَةِ وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ الرَّجُلُ تَكُونُ عِنْدَهُ الْمَرْأَةُ لَيْسَ بِمُسْتَكْثِرٍ مِنْهَا يُرِيدُ أَنْ يُفَارِقَهَا فَتَقُولُ أَجْعَلُكَ مِنْ شَأْنِي فِي حِلٍّ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي ذَلِكَ ...

Sahi-Bukhari : Oppressions (Chapter: If the oppressed person forgives the oppressor, he has no right to back out )

مترجم: BukhariWriterName

2450. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اس آیت ’’اگر عورت کو اپنے شوہر کی طرف سے بے پروائی یاروگردانی کرنے کا اندیشہ ہو‘‘  کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ آدمی کے پاس ایک بیوی ہوتی ہے جس سے وہ زیادہ تعلق نہیں رکھنا چاہتا بلکہ وہ چاہتا ہے کہ اسے چھوڑ دے تو ایسی حالت میں عورت اسے کہے کہ میں تجھے اپنے خاص معاملات میں بری الذمہ قرار دیتی ہوں۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی کہ ایسا کرنا جائز ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصُّلْحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: (أَنْ يَصَّالَحَا ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2694. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: {وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا} [النساء: 128]، قَالَتْ: «هُوَ الرَّجُلُ يَرَى مِنَ امْرَأَتِهِ مَا لاَ يُعْجِبُهُ، كِبَرًا أَوْ غَيْرَهُ، فَيُرِيدُ فِرَاقَهَا»، فَتَقُولُ: أَمْسِكْنِي وَاقْسِمْ لِي مَا شِئْتَ، قَالَتْ: «فَلاَ بَأْسَ إِذَا تَرَاضَيَا»...

Sahi-Bukhari : Peacemaking (Chapter: The Statement of Allah azza'wajal: "... If they make terms of peace between themselves; and making peace is better..." )

مترجم: BukhariWriterName

2694. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے درج ذیل آیت کریمہ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ’’اگر کوئی عورت ا پنے خاوند سے بے توجہی یا روگردانی کا اندیشہ رکھتی ہو۔‘‘ اس سے مراد ایسا شوہر ہے جو اپنی بیوی میں ایسی چیز دیکھے جو اسے پسند نہ ہو، مثلاً: بڑھاپا وغیرہ اور وہ اس کے پیش نظر اسے جدا کرنا چاہتا ہو تو عورت اسے پیشکش کرے کہ مجھے اپنے پاس رکھو اور جو چاہو دیتے رہو۔ حضرت عائشہ  ؓ نے فرمایا: ’’اگر وہ دونوں راضی ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ {وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5206. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ هِيَ الْمَرْأَةُ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ لَا يَسْتَكْثِرُ مِنْهَا فَيُرِيدُ طَلَاقَهَا وَيَتَزَوَّجُ غَيْرَهَا تَقُولُ لَهُ أَمْسِكْنِي وَلَا تُطَلِّقْنِي ثُمَّ تَزَوَّجْ غَيْرِي فَأَنْتَ فِي حِلٍّ مِنْ النَّفَقَةِ عَلَيَّ وَالْقِسْمَةِ لِي فَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَصَّالَحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَيْرٌ...

Sahi-Bukhari : Wedlock, Marriage (Nikaah) (Chapter: "If a woman fears cruelty or desertion on her husband's part..." )

مترجم: BukhariWriterName

5206. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے درج زیل آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: ”اگر کوئی عورت اپنے خاوند کی طرف سے نفرت یا ر و گردانی کا خطرہ محسوس کرے۔“ انہوں نے فرمایا: اس آیت کریمہ میں ایسی عورت کا بیان ہے جو کسی مرد کے پاس ہو جو اس سے میل جول نہ رکھتا ہو بلکہ اسے طلاق دینے کا ارادہ رکھتا ہو اور اس کے علاوہ کسی دوسری عورت سے شادی رچانے کا پروگرام رکھتا ہو لیکن اس کی موجودہ بیوی اپنے خاوند سے کہے: مجھے اپنے ساتھ ہی رکھو اور طلاق نہ دو، تم میرے علاوہ کسی بھی عورت سے شادی کر سکتے ہو۔ میرے نان و نفقہ سے تم آزاد ہو نیز تم پر میری باری کی بھی کوئی پابندی ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّفْسِيرِ (بَابٌ فِي تَفسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3021. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا الْآيَةَ قَالَتْ أُنْزِلَتْ فِي الْمَرْأَةِ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ فَتَطُولُ صُحْبَتُهَا فَيُرِيدُ طَلَاقَهَا فَتَقُولُ لَا تُطَلِّقْنِي وَأَمْسِكْنِي وَأَنْتَ فِي حِلٍّ مِنِّي فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ...

Muslim : The Book of Commentary on the Qur'an (Regarding the Tafseer of miscellaneous verses )

مترجم: MuslimWriterName

3021. عبد ہ بن سلیمان نے کہا: ہمیں ہشام (ابن عروہ) نے اپنے والدسے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے (آیت): ’’اور اگر کوئی عورت اپنے خاوند کی طرف سےبے رغبتی یاروگردانی کا اندیشہ محسوس کرے‘‘ مکمل آیت کے بارے میں روایت کی (عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) فرمایا: یہ آیت اس عورت کے متعلق نازل ہوئی تھی۔ جو کسی مرد کے نکاح میں ہو۔ اس کی صحبت میں لمبا عرصہ بیت گیا ہو وہ اسے طلاق دینا چاہے تو وہ (عورت) کہے مجھے طلاق نہ دو اپنے پاس رکھو۔ تم میری طرف سے (میرے واجبات سے) بری الذمہ ہو، چنانچہ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّفْسِيرِ (بَابٌ فِي تَفسِيرِ آيَاتٍ مُّتَفَرِّقَةٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

3021.01. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ نَزَلَتْ فِي الْمَرْأَةِ تَكُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ فَلَعَلَّهُ أَنْ لَا يَسْتَكْثِرَ مِنْهَا وَتَكُونُ لَهَا صُحْبَةٌ وَوَلَدٌ فَتَكْرَهُ أَنْ يُفَارِقَهَا فَتَقُولُ لَهُ أَنْتَ فِي حِلٍّ مِنْ شَأْنِي...

Muslim : The Book of Commentary on the Qur'an (Regarding the Tafseer of miscellaneous verses )

مترجم: MuslimWriterName

3021.01. ابو اسامہ نے کہا: ہمیں ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے بیان کیا انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اس (اللہ) عزوجل کے فرمان: ’’اگر کوئی عورت اپنے خاوند کی طرف سے بے رغبتی یاروگردانی کا اندیشہ محسوس کرنے‘‘ کے متعلق روایت کی (عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) فرمایا: یہ (آیت) اس عورت کے متعلق نازل ہو ئی جو (مدت سے) کسی مرد کے ہاں ہو ۔(اسے اندیشہ ہو) کہ شاید اب وہ اس سے (اپنے تعلق کو) زیادہ نہ کرے گا۔ اور اس عورت ) کو اس کا ساتھ میسرہو اور اولاد ہو اور یہ نہ چاہے کہ وہ (مرد) سے چھوڑ دے تو اس ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ فِي الْقَسْمِ بَيْنَ النِّسَاءِ)

حکم: حسن صحيح

2135. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: يَا ابْنَ أُخْتِي! كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُفَضِّلُ بَعْضَنَا عَلَى بَعْضٍ فِي الْقَسْمِ مِنْ مُكْثِهِ عِنْدَنَا، وَكَانَ قَلَّ يَوْمٌ إِلَّا وَهُوَ يَطُوفُ عَلَيْنَا جَمِيعًا، فَيَدْنُو مِنْ كُلِّ امْرَأَةٍ مِنْ غَيْرِ مَسِيسٍ، حَتَّى يَبْلُغَ إِلَى الَّتِي هُوَ يَوْمُهَا، فَيَبِيتَ عِنْدَهَا، وَلَقَدْ قَالَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ -حِينَ أَسَنَّتْ وَفَرِقَتْ أَنْ يُفَارِقَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

Abu-Daud : Marriage (Kitab Al-Nikah) (Chapter: Dividing (Fairly) Between One's Wives )

مترجم: DaudWriterName

2135. عروہ ؓ نے بیان کیا کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا: اے میرے بھانجے! رسول اللہ ﷺ (ہم ازواج میں) باری مقرر کرنے کے معاملے میں، یعنی ہمارے پاس ٹھہرنے کے معاملے میں ہم میں سے کسی کو کسی پر فضیلت نہ دیا کرتے تھے۔ اور آپ تقریباً ہر روز ہم سب کے پاس چکر لگایا کرتے تھے اور ہر بیوی کے قریب ہوتے۔ یہ نہیں کہ آپ صحبت کرتے تھے۔ حتیٰ کہ اس کے پاس جا پہنچتے جس کی باری کا دن ہوتا اور رات اس کے ہاں گزارتے۔ سیدہ سودہ بنت زمعہ‬ ؓ ج‬ب بڑی عمر کی ہو گئیں اور انہیں اندیشہ ہوا کہ رسول اللہ ﷺ انہیں چھوڑ دیں گے تو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرا دن عائشہ کے لیے (وقف) ہے۔ تو رسول اللہ ﷺ ن...