1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ الدُّعَاءِ)

حکم: حسن صحيح

1480. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ عَنْ أَبِي نَعَامَةَ عَنْ ابْنٍ لِسَعْدٍ أَنَّهُ قَالَ سَمِعَنِي أَبِي وَأَنَا أَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَنَعِيمَهَا وَبَهْجَتَهَا وَكَذَا وَكَذَا وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ النَّارِ وَسَلَاسِلِهَا وَأَغْلَالِهَا وَكَذَا وَكَذَا فَقَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَيَكُونُ قَوْمٌ يَعْتَدُونَ فِي الدُّعَاءِ فَإِيَّاكَ أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ إِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَ الْجَنَّةَ أُعْطِيتَهَا وَمَا فِيهَا مِنْ الْخَيْرِ وَإِنْ أُعِذْتَ مِنْ النَّارِ أُعِذْتَ مِنْهَا وَمَا فِي...

Abu-Daud : Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr (Chapter: Regarding Supplication (Ad-Du'a) )

مترجم: DaudWriterName

1480. سیدنا سعد ؓ کے ایک صاحبزادے کہتے ہیں میرے والد نے مجھے سنا کہ میں اس طرح سے دعا کر رہا تھا اے اللہ! میں تجھ سے جنت کا سوال کرتا ہوں اور اس کی نعمتوں کا اور رونقوں کا اور یہ اور یہ۔ اور جہنم سے پناہ مانگتا ہوں اور اس کی زنجیروں اور طوقوں سے اور اس کی ایسی ایسی بلاؤں سے۔ تو انہوں نے کہا: بیٹے! میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”عنقریب کچھ لوگ ہوں گے جو دعا میں مبالغہ کریں گے۔“ تو خیال رکھو کہیں ان میں سے نہ بن جانا۔ اگر تجھے جنت مل گئی تو اس کی تمام خیرات تمہیں مل جائیں گی۔ اور اگر جہنم سے بچ گئے تو اس کی تمام آفتوں سے بھی بچ جاؤ گے۔ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْبَوْلِ يُصِيبُ الأَرْضَ​)

حکم: صحیح

147. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، قَالاَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ الْمَسْجِدَ، وَالنَّبِيُّ ﷺ جَالِسٌ، فَصَلَّى، فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: اللّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلاَ تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا، فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ ﷺ فَقَالَ: "لَقَدْ تَحَجَّرْتَ وَاسِعًا"، فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ بَالَ فِي الْمَسْجِدِ، فَأَسْرَعَ إِلَيْهِ النَّاسُ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: "أَهْرِيقُوا عَلَيْهِ سَجْلاً مِنْ مَاء - أَوْ دَلْوًا مِنْ مَاءٍ -، ثُمَّ قَالَ: إِنَّمَا بُعِث...

Tarimdhi : The Book on Purification (Chapter: What Has Been Related About Urine That Touches The Ground )

مترجم: TrimziWriterName

147. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی مسجد میں داخل ہوا، نبی اکرم ﷺ بیٹھے ہوئے تھے، اس نے نماز پڑھی، جب نماز پڑھ چکا تو کہا: اے اللہ تومجھ پر اور محمد ﷺ پر رحم فرما اور ہمارے ساتھ کسی اور پررحم مت فرما۔ نبی اکرم ﷺ نے اس کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ’’تم نے ایک کشادہ چیز (یعنی رحمت الٰہی) کو تنگ کر دیا‘‘، پھر ابھی تھوڑی ہی دیر ہوئی تھی کہ وہ مسجد میں جا کر پیشاب کرنے لگا، لوگ تیزی سے اس کی طرف بڑھے، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اس پر ایک ڈول پانی بہا دو‘‘، پھر آپ نے فرمایا : ’’تم تو آسانی کرنے والے بنا کر بھ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْبَوْلِ يُصِيبُ الأَرْضَ​)

حکم: صحیح

148. قَالَ سَعِيدٌ: قَالَ سُفْيَانُ: وَحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ نَحْوَ هَذَا. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ مَسْعُودٍ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَوَاثِلَةَ بْنِ الأَسْقَعِ. قَالَ أَبُوعِيسَى: وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ، وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ، وَإِسْحَاقَ. وَقَدْ رَوَى يُونُسُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللهِ بْنِ عَبْدِاللهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ....

Tarimdhi : The Book on Purification (Chapter: What Has Been Related About Urine That Touches The Ground )

مترجم: TrimziWriterName

148. اس سند سے انس بن مالک سے بھی اسی طرح کی حدیث مروی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود، ابن عباس اور واثلہ بن اسقع‬ رضی اللہ عنھم س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے، یہی احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي الاسْتِعَاذَةِ​)

حکم: سكت عنه الشيخ الألباني

3604.03. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ هُوَ ابْنُ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "مَا مِنْ رَجُلٍ يَدْعُو اللَّهَ بِدُعَائٍ إِلاَّ اسْتُجِيبَ لَهُ فَإِمَّا أَنْ يُعَجَّلَ لَهُ فِي الدُّنْيَا وَإِمَّا أَنْ يُدَّخَرَ لَهُ فِي الآخِرَةِ، وَإِمَّا أَنْ يُكَفَّرَ عَنْهُ مِنْ ذُنُوبِهِ بِقَدْرِ مَا دَعَا مَا لَمْ يَدْعُ بِإِثْمٍ أَوْ قَطِيعَةِ رَحِمٍ أَوْ يَسْتَعْجِلْ" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَكَيْفَ يَسْتَعْجِلُ؟ قَالَ: "يَقُولُ: دَعَوْتُ رَبِّي فَمَا اسْتَجَابَ لِي". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا ال...

Tarimdhi : Chapters on Supplication (Chapter: About Seeking Refuge )

مترجم: TrimziWriterName

3604.03. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو بھی اللہ تعالیٰ سے کوئی دعا مانگتا ہے اللہ اس کی دعا قبول کرتا ہے، یہ دعاء یا تو دنیا ہی میں قبول ہو جاتی ہے یا یہ دعا اس کے نیک اعمال میں شامل ہو کر آخرت کے لیے ذخیرہ بن جاتی ہے، یا مانگی ہوئی دعا کے مطابق اس کے گناہوں کا کفارہ ہوجاتا ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ مانگی گئی دعا کا تعلق کسی گناہ کے کام سے نہ ہو، نہ ہی قطع رحمی کے سلسلہ میں ہو اور نہ ہی جلد بازی سے کام لیا گیا ہو‘‘، صحابہ نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! جلد بازی سے کام لینے کا کیا مطلب ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’وہ یہ کہنے لگے ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِي الاسْتِعَاذَةِ​)

حکم: سكت عنه الشيخ الألباني

3604.04. حَدَّثَنَا يَحْيَى، أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "مَا مِنْ عَبْدٍ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يَبْدُوَ إِبِطُهُ يَسْأَلُ اللَّهَ مَسْأَلَةً إِلاَّ آتَاهَا إِيَّاهُ مَا لَمْ يَعْجَلْ" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَكَيْفَ عَجَلَتُهُ؟ قَالَ: "يَقُولُ: قَدْ سَأَلْتُ وَسَأَلْتُ وَلَمْ أُعْطَ شَيْئًا". ٭وَرَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "يُسْتَجَابُ لأَحَدِكُمْ مَا لَمْ يَعْجَلْ يَقُولُ دَعَوْتُ فَلَمْ يُسْتَجَب...

Tarimdhi : Chapters on Supplication (Chapter: About Seeking Refuge )

مترجم: TrimziWriterName

3604.04. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو بندہ اپنے دونوں ہاتھوں کو اس طرح اٹھاتا ہے کہ اس کے بغل کا حصہ ظاہر ہو جاتا ہے پھر اللہ رب العالمین سے اپنی ضرورت مانگتا ہے تو اللہ اس کی ضرورت پوری کرتا ہے، شرط یہ ہے کہ اس نے جلد بازی سے کام نہ لیا ہو‘‘، صحابہ نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! جلد بازی سے کام لینے کا کیا مطلب ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’وہ یہ کہنے لگے کہ میں نے مانگا اور بار بار مانگا لیکن مجھے کچھ نہ دیا گیا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: زہری نے یہ حدیث ابن ازہر کے آزاد غلام ابو عبید سے اور ابوعبید نے ابوہریرہ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدُّعَاءِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ الِاعْتِدَاءِ فِي الدُّعَاءِ)

حکم: صحیح

3864. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ: أَنْبَأَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي نَعَامَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُغَفَّلٍ، سَمِعَ ابْنَهُ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْقَصْرَ الْأَبْيَضَ عَنْ يَمِينِ الْجَنَّةِ، إِذَا دَخَلْتُهَا، فَقَالَ: أَيْ بُنَيَّ سَلِ اللَّهَ الْجَنَّةَ، وَعُذْ بِهِ مِنَ النَّارِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «سَيَكُونُ قَوْمٌ يَعْتَدُونَ فِي الدُّعَاءِ»...

Ibn-Majah : Supplication (Chapter: : About It Being Undesirable To Transgress In Supplication )

مترجم: MajahWriterName

3864. حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے انھوں نے اپنے بیٹے کو دعا میں کہتے سنا: اے اللہ: میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ جب میں جنت میں داخل ہوں تو مجھے جنت کے دائیں طرف سفید محل دینا۔ انھوں نے فرمایا: بیٹے! اللہ سے جنت مانگو اور (جہنم کی) آگ سے اس کی پناہ مانگو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپﷺ فرمارہے تھے: آئندہ ایسے لوگ ہوں گے جودعا میں حدسے تجاوز کریں گے۔ ...