قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابٌ كَيْفَ الرُّقَى)

حکم : صحیح 

3901. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ التَّمِيمِيِّ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَقْبَلْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْنَا عَلَى حَيٍّ مِنْ الْعَرَبِ فَقَالُوا إِنَّا أُنْبِئْنَا أَنَّكُمْ قَدْ جِئْتُمْ مِنْ عِنْدِ هَذَا الرَّجُلِ بِخَيْرٍ فَهَلْ عِنْدَكُمْ مِنْ دَوَاءٍ أَوْ رُقْيَةٍ فَإِنَّ عِنْدَنَا مَعْتُوهًا فِي الْقُيُودِ قَالَ فَقُلْنَا نَعَمْ قَالَ فَجَاءُوا بِمَعْتُوهٍ فِي الْقُيُودِ قَالَ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ غُدْوَةً وَعَشِيَّةً كُلَّمَا خَتَمْتُهَا أَجْمَعُ بُزَاقِي ثُمَّ أَتْفُلُ فَكَأَنَّمَا نَشَطَ مِنْ عِقَالٍ قَالَ فَأَعْطَوْنِي جُعْلًا فَقُلْتُ لَا حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كُلْ فَلَعَمْرِي مَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةِ بَاطِلٍ لَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةِ حَقٍّ

مترجم:

3901.

جناب خارجہ بن صلت تمیمی اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے روانہ ہوئے اور ایک عرب قبیلہ کے ہاں پڑاؤ کیا۔ انہوں نے کہا: تحقیق ہمیں خبر ملی ہے کہ تم اس آدمی کے پاس سے کوئی خیر لے کر آئے ہو، تو کیا تمہارے پاس کوئی دوا یا دم ہے کہ ہمارے ہاں ایک مجنون ہے جو زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے؟ ہم نے کہا: ہاں۔ چنانچہ وہ اس مجنون کو جو زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا لے آئے۔ میں اس پر تین روز تک صبح شام سورۃ فاتحہ پڑھتا رہا۔ جب میں سورت مکمل کرتا، تو اپنا لعاب جمع کرتا اور اس پر پھونک دیتا تھا۔ اس نے کہا: پھر گویا کہ وہ اپنے بندھن سے کھل گیا۔ اور انہوں نے مجھے اس کا عوضانہ دیا۔ میں نے کہا: نہیں حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کر لوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کھا لو۔ میری عمر کی قسم! لوگ تو باطل دموں کا عوض کھاتے ہیں اور تم حق دم کا بدل کھا رہے ہو۔“