قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَاوَاتِ، وَفَرْضِ الصَّلَوَاتِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

166. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، قَالَا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدَ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِوَادِي الْأَزْرَقِ، فَقَالَ: «أَيُّ وَادٍ هَذَا؟» فَقَالُوا: هَذَا وَادِي الْأَزْرَقِ، قَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَامُ هَابِطًا مِنَ الثَّنِيَّةِ، وَلَهُ جُؤَارٌ إِلَى اللهِ بِالتَّلْبِيَةِ»، ثُمَّ أَتَى عَلَى ثَنِيَّةِ هَرْشَى، فَقَالَ: «أَيُّ ثَنِيَّةٍ هَذِهِ؟» قَالُوا: ثَنِيَّةُ هَرْشَى، قَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يُونُسَ بْنِ مَتَّى عَلَيْهِ السَّلَامُ عَلَى نَاقَةٍ حَمْرَاءَ جَعْدَةٍ عَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ، خِطَامُ نَاقَتِهِ خُلْبَةٌ وَهُوَ يُلَبِّي»، قَالَ ابْنُ حَنْبَلٍ فِي حَدِيثِهِ: قَالَ هُشَيْمٌ: يَعْنِي لِيفً.

مترجم:

166.

احمد بن حنبلؒ اور سریج بن یونسؒ نے کہا: ہمیں ہشیمؒ نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمیں داؤد بن ابی ہندؒ نے ابوعالیہؒ سے، انہوں نے حضرت ابن عباسؓ سے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ وادی ازرق سے گزرے تو آپ ﷺ نے پوچھا: ’’یہ کون سے وادی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ وادی ازرق ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں موسیٰ ؑ کو وادی کے موڑ سے اترتے دیکھ رہا ہوں، اور وہ بلند آواز سے تلبیہ کہتے ہوئے اللہ کے سامنے زاری کر رہے ہیں۔‘‘ پھر آپ ھرشیٰ کی گھاٹی پر پہنچے تو پوچھا: ’’یہ کون سی گھاٹی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ ھرشیٰ کی گھاٹی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جیسے میں یونس بن متی ؑ کو دیکھ رہا ہوں جو سرخ رنگ کی مضبوط بدن اونٹنی پر سوار ہیں، ان کے جسم پر اونی جبہ ہے، ان کی اونٹنی کی نکیل کھجور کی چھال کی ہے، اور وہ لبیک کہہ رہے ہیں۔‘‘ ابن حنبلؒ نے اپنی حدیث میں بیان کیا کہ ہشیمؒ نے کہا: "خُلْبَةٌ" سے "لِیْفٌ" یعنی کھجور کی چھال مراد ہے۔