قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1736. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَجَعَلُوا يَسْأَلُونَهُ فَقَالَ رَجُلٌ لَمْ أَشْعُرْ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ فَجَاءَ آخَرُ فَقَالَ لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلَا أُخِّرَ إِلَّا قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ

مترجم:

1736.

حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر کھڑے ہوئے تو لوگوں نے آپ سے سوال پوچھنا شروع کردیا۔ ایک آدمی نے کہا: مجھے معلوم نہ تھا، میں نے قربانی سے پہلے اپنا سر منڈوادیا ہے۔ آپ نےفرمایا: ’’ذبح کرو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ ایک اور آدمی آیا اور اس نے کہا: میں نے لاعلمی میں رمی کرنے سے پہلے قربانی کردی ہے۔ آپ نےفرمایا: ’’رمی کرو، کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ الغرض آپ سے اس دن کسی چیز کی تقدیم و تاخیر کے متعلق سوال ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’کرو، کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘