قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ المُحْرِمِ يَمُوتُ بِعَرَفَةَ،)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَلَمْ يَأْمُرِ النَّبِيُّ ﷺأَنْ يُؤَدَّى عَنْهُ بَقِيَّةُ الحَجِّ

1850. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تَمَسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ وَلَا تُحَنِّطُوهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا

مترجم:

ترجمۃ الباب: اور نبی کریم ﷺ نے یہ حکم نہیں کیا کہ حج کے باقی ارکان اس کے طرف سے ادا کئے جائیں۔

1850.

حضرت ابن عباس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے ہمراہ عرفات میں وقوف کیے ہوئے تھا کہ وہ اپنی اونٹنی سے گرپڑا۔ اونٹنی نے اس کی گردن توڑدی۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے نہلاؤ اور دوکپڑوں میں کفن دو۔ اسے خوشبومت لگاؤ۔ نہ اس کا سر ڈھانپواور نہ اس کو حنوط ہی لگاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ جب قیامت کے دن اسے اٹھائےگا تو یہ تلبیہ کہتا ہوگا۔‘‘