تشریح:
۱؎: مزدلفہ میں ایک پہاڑ کا نام ہے۔
۲؎: منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان ایک وادی ہے جس میں اصحاب فیل پر عذاب آیا تھا۔
۳؎: یعنی: مجھے اندیشہ ہوا کہ فضل جب نوجوان لڑکی کی طرف سے ملتفت تھے، شیطان ان کو بہکا نہ دے۔
۴؎: حاجی کو دسویں ذوالحجہ میں چار کام کرنے پڑتے ہیں۔
۱-جمرہ عقبیٰ کی رمی۔
۲- نحر ہدی (جانور ذبح کرنا)۔
۳- حلق یا قصر۔
۴- طواف افاضہ۔
ان چاروں میں ترتیب افضل ہے، اور اگر کسی وجہ سے ترتیب قائم نہ رہ سکے تو اس سے دم لازم نہیں ہو گا اور نہ ہی حج میں کوئی حرج واقع ہو گا جب کہ بعض نے کہا کہ حرج تو کچھ نہیں ہو گا لیکن دم لازم آئے گا۔ مگر اُن کے پاس نص صریح میں سے کوئی دلیل نہیں ہے۔