قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَمَنْ كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ} [النساء: 6])

حکم : حسن صحیح 

2718. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا أَجِدُ شَيْئًا وَلَيْسَ لِي مَالٌ وَلِي يَتِيمٌ لَهُ مَالٌ قَالَ كُلْ مِنْ مَالِ يَتِيمِكَ غَيْرَ مُسْرِفٍ وَلَا مُتَأَثِّلٍ مَالًا قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَلَا تَقِي مَالَكَ بِمَالِهِ

مترجم:

2718.

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک آدمی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: میرے پاس کچھ نہیں (گزارہ نہیں ہوتا) نہ میرے پاس کوئی مال ہے، البتہ ایک یتیم میری کفالت میں ہے، اس کا مال ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے یتیم کے مال میں سے کھا لیا کر لیکن فضول خرچی نہ کرنا۔ اور (اس کے مال سے) مال نہ کمانا۔‘‘ اور غالباً یہ بھی فرمایا: ’’اس کے مال کے ذریعے سے اپنا مال نہ بچانا۔‘‘