تشریح:
فوائد و مسائل:
(1) مذکورہ روایت میں حضرت نعیمان بن عمر و بن رفاعہ ؓ کو زاد راہ کا ذمہ دار اور حضرت سویبط حرملہ نہشلی ؓ کو مزاح کے طور پر زیادتی کرنے والا بیان کیا اور بعض نے اس کے بر عکس کہا ہے کیو نکہ نعیمان ؓ مزاح میں مشہور تھے۔ ان کے حالات (الإصابة: 3/ 569) اور (أسد الغابة: 5/ 36) میں اور حضرت سویبط ؓ کے حالات (الإصابة: 2/ 711) میں ملاحظہ فرمائیے۔لیکن مذکورہ روایت دونوں صورتوں میں ضعیف ہى قرار پاتی ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (ضعيف سنن ابن ماجة للألباني طبع مكتبه المعارف الرياض، رقم :750)
(2) مزاح سے مراد دل لگی کی ایسی بات ہے جس سے کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔ اگر اس سے کسی کا دل دکھے تو وہ (سخريه) (ٹھٹھا، مخول) بن جاتا ہے (جو شرعاَ َ ممنوع ہے۔) (حاشیہ سنن ابن ماجہ محمد فواد عبدالباقی)