قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْإِيمَانِ)

حکم : ضعیف 

70. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ، عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ فَارَقَ الدُّنْيَا عَلَى الْإِخْلَاصِ لِلَّهِ وَحْدَهُ، وَعِبَادَتِهِ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، مَاتَ وَاللَّهُ عَنْهُ رَاضٍ» قَالَ أَنَسٌ: وَهُوَ دِينُ اللَّهِ الَّذِي جَاءَتْ بِهِ الرُّسُلُ، وَبَلَّغُوهُ عَنْ رَبِّهِمْ قَبْلَ هَرْجِ الْأَحَادِيثِ، وَاخْتِلَافِ الْأَهْوَاءِ، وَتَصْدِيقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ، فِي آخِرِ مَا نَزَلَ، يَقُولُ اللَّهُ: {فَإِنْ تَابُوا} [التوبة: 5] قَالَ: خَلْعُ الْأَوْثَانِ وَعِبَادَتِهَا {وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ} [البقرة: 277] وَقَالَ فِي آيَةٍ أُخْرَى: {فَإِنْ تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ} [التوبة: 11] .

مترجم:

70.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص ایک اللہ کے لیے خلوص رکھتے ہوئے اور کسی کو اس کا شریک نہ مان کر صرف اس کی عبادت کرتے ہوئے، نماز پڑھتے اور ذکاة دیتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوا، اس کی موت اس حال میں آتی ہے کہ اللہ اس سے راضی ہوتا ہے۔‘‘ حضرت انس ؓ نے فرمایا: اللہ کا دین یہی ہے جسے رسول لے کر آئے اور جسے انہوں نے اپنے رب کی طرف سے (بندوں کو) پہنچایا، بعد میں (سچی جھوٹی) باتیں خلط ملط ہوگئیں اور طرح طرح کی من مرضی کی باتیں سامنے آگئیں۔ اس کی تصدیق اللہ کی کتاب کی ان آیات سے ہوتی ہے جو آخر میں نازل ہوئیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿فَإِنْ تَابُوا﴾ ’ پس وہ اگر توبہ کریں۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: یعنی اوثان سے دست کش ہو جائیں اور ان کی عبادت ترک کر دیں۔ ﴿وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ﴾ ’’اور نماز قائم کریں اور زکاۃ ادا کریں۔‘‘ دوسری آیت میں فرمایا: ﴿فَإِنْ تَابُوا وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ فَإِخْوَانُكُمْ فِي الدِّينِ﴾ ’’اگر وہ توبہ کر لیں‘نماز قائم کریں اور زکاۃ ادا کریں تو وہ بھی تمہارے دینی بھائی ہیں۔‘‘