1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابٌ: الرَّجُلُ يُوَضِّئُ صَاحِبَهُ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

182. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، يُحَدِّثُ عَنِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، وَأَنَّهُ ذَهَبَ لِحَاجَةٍ لَهُ، وَأَنَّ مُغِيرَةَ «جَعَلَ يَصُبُّ المَاءَ عَلَيْهِ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، وَمَسَحَ عَلَى الخُفَّيْنِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب: اس بارے میں کہ جو اپنے ساتھی کو وضو کرائے۔)

182.

حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے۔ آپ قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے (جب آپ فارغ ہو کر آئے) تو حضرت مغیرہ ؓ نے پانی ڈالنا شروع کیا اور آپ وضو فرماتے رہے، چنانچہ آپ نے چہرہ اقدس اور دونوں ہاتھ دھوئے، سر کا مسح فرمایا۔ اور دونوں موزوں پر بھی مسح کیا۔

...

2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ المَسْحِ عَلَى الخُفَّيْنِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

203. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ الحَرَّانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ المُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ خَرَجَ لِحَاجَتِهِ، فَاتَّبَعَهُ المُغِيرَةُ بِإِدَاوَةٍ فِيهَا مَاءٌ، فَصَبَّ عَلَيْهِ حِينَ فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الخُفَّيْنِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(

باب: موزوں پر مسح کرنے کے بیان میں۔

)

203.

حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے گئے تو حضرت مغیرہ ؓ بھی پانی کا برتن لے کر ساتھ ہو گئے۔ جب آپ حاجت سے فارغ ہوئے تو انھوں (مغیرہ ؓ ) نے آپ پر پانی ڈالا اور آپ نے وضو کیا۔ پھر آپ نے اپنے موزوں پر مسح کیا۔

4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي الجُبَّةِ الشَّامِيَّةِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

363. حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: «يَا مُغِيرَةُ خُذِ الإِدَاوَةَ»، فَأَخَذْتُهَا، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَارَى عَنِّي، فَقَضَى حَاجَتَهُ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَذَهَبَ لِيُخْرِجَ يَدَهُ مِنْ كُمِّهَا فَضَاقَتْ، فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ أَسْفَلِهَا، فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ، فَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ صَلَّى...

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

(

باب: شام کے بنے ہوئے چغہ میں نماز پڑھنے کے بیان...)

363.

حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں ایک دفعہ نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے مغیرہ! پانی کا برتن پکڑ لو۔‘‘ میں نے تعمیل حکم کرتے ہوئے برتن پکڑ لیا۔ پھر آپ باہر گئے یہاں تک کہ آپ میری نگاہوں سے اوجھل ہو گئے۔ پھر آپ نے قضائے حاجت کی اور اس وقت آپ شامی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ نے اس کی آستین سے اپنا ہاتھ باہر نکالنا چاہا، چونکہ وہ تنگ تھی، اس لیے آپ نے اپنا ہاتھ اس کے نیچے سے نکالا۔ پھر میں نے آپ کے اعضائے شریفہ پر پانی ڈالا، آپ نے نماز کے لیے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر نماز پڑھی۔

...

6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الجُبَّةِ فِي السَّفَرِ وَالحَرْبِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2918. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي الضُّحَى مُسْلِمٍ هُوَ ابْنُ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، قَالَ: «انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ، فَلَقِيتُهُ بِمَاءٍ، فَتَوَضَّأَ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَيْهِ مِنْ كُمَّيْهِ، فَكَانَا ضَيِّقَيْنِ، فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتُ، فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، وَعَلَى خُفَّيْهِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : سفر میں اور لڑائی میں چغہ پہننے کا بیان)

2918.

حضرت مغیرہ بن شعبہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے گئے۔ جب آپ واپس ہوئے تو میں پانی لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت شامی جبه زیب تن کیے ہوئے تھے۔ آپ نے وضو کیا اس طرح کہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنے چہرے کو دھویا۔ اس کے بعد بازودھونے کے لیے آستینیں چڑھانے کی کوشش کی لیکن وہ تنگ تھی، اس لیے آپ نے اپنے ہاتھوں کو نیچے سے نکالا، پھر انھیں دھویا۔ بعد ازاں اپنے سرکا مسح کیا اور دونوں موزوں پر بھی مسح فرمایا۔

...

7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4421. بَاب حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَعْضِ حَاجَتِهِ فَقُمْتُ أَسْكُبُ عَلَيْهِ الْمَاءَ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذَهَبَ يَغْسِلُ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ عَلَيْهِ كُمُّ الْجُبَّةِ فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ جُبَّتِهِ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ مَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب)

4421.

حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے تو میں آپ کے لیے وضو کا پانی لے کر حاضر ہوا ۔۔ جہاں تک مجھے یقین ہے یہ واقعہ غزوہ تبوک کا ہے ۔۔ آپ نے اپنا چہرہ مبارک دھویا پھر آپ نے اپنے ہاتھ کہنیوں تک دھونے کا ارادہ کیا تو جبے کی آستین تنگ نکلی، چنانچہ آپ نے اپنے ہاتھ جبے کے نیچے سے نکال لیے اور انہیں دھویا، پھر موزوں پر مسح فرمایا۔

...

8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَنْ لَبِسَ جُبَّةً ضَيِّقَةَ الكُمَّيْنِ فِ...)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5798. حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الضُّحَى، قَالَ: حَدَّثَنِي مَسْرُوقٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، قَالَ: «انْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ، فَتَلَقَّيْتُهُ بِمَاءٍ، فَتَوَضَّأَ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَيْهِ مِنْ كُمَّيْهِ، فَكَانَا ضَيِّقَيْنِ، فَأَخْرَجَ يَدَيْهِ مِنْ تَحْتِ الجُبَّةِ فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَعَلَى خُفَّيْهِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: جس نے سفر میں تنگ آستینوں کا جبہ پہنا)

5798.

حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے گئے۔ جب وآپس آئے تو میں پانی لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے وضو کیا جبکہ آپ شامی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا اور اپنا چہرہ دھویا۔ پھر آپ نے اپنے ہاتھوں کی اس کی آستینوں سے نکالنا چاہا لیکن وہ تنگ تھیں اس لیے آپ نے اپنے ہاتھ جبے کے ینچے سے نکالے اور پھر بازؤں کو دھویا، سر اور موزوں پر مسح فرمایا۔

...

9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ لُبْسِ جُبَّةِ الصُّوفِ فِي الغَزْو)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5799. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ المُغِيرَةِ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: «أَمَعَكَ مَاءٌ» قُلْتُ: نَعَمْ، فَنَزَلَ عَنْ رَاحِلَتِهِ، فَمَشَى حَتَّى تَوَارَى عَنِّي فِي سَوَادِ اللَّيْلِ، ثُمَّ جَاءَ، فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ الإِدَاوَةَ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ مِنْهَا، حَتَّى أَخْرَجَهُمَا مِنْ أَسْفَلِ الجُبَّةِ، فَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ، ثُمَّ أَهْوَيْتُ لِأَنْزِعَ خ...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: لڑائی میں اون کا جبہ پہننا)

5799.

حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک رات دوران سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا آپ نے دریافت فرمایا: ”کیا تیرے پاس پانی ہے؟“ جی ہاں۔ آپ اپنی سواری سے اترے اور مسلسل چلتے رہے حتیٰ کہ آپ رات کی تاریکی میں چھپ گئے۔ پھر جب واپس تشریف لائے تو میں نے مشکیزے سے آپ پر پانی ڈالا۔ آپ نے اپنا چہرہ مبارک اور دونوں ہاتھ دھوئے۔ اس وقت آپ اونی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ اس کی آستینوں سے اپنے ہاتھ باہر نہ نکال سکے تو انہیں جبے کے نیچے سے نکالا پھر اپنے بازوں کو کہنیوں تک دھویا اور اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر میں آپ کے موزے اتارنے کے لیے آگے بڑھا تو آپ نے فرما...

10 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

274. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّهُ خَرَجَ لِحَاجَتِهِ فَاتَّبَعَهُ الْمُغِيرَةُ بِإِدَاوَةٍ فِيهَا مَاءٌ فَصَبَّ عَلَيْهِ حِينَ فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ». وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ رُمْحٍ: «مَكَانَ حِينَ حَتَّى»....

صحیح مسلم:

کتاب: پاکی کا بیان

(باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔)

274.

لیث نے یحیی بن سعید سے، انہوں نے سعد بن  ابراہیم سے، انہوں نے نافع بن جبیر سے، انہوں نے عروہ بن مغیرہ سے، انہوں نے اپنے والد مغیرہ بن شعبہ ؓ سے انہوں رسول اللہ ﷺ سے روایت کی: ’’کہ آپ ﷺ اپنی حاجت کے لیے نکلے تو مغیرہ ؓ  آپ کے پیچھے برتن لے کر آئے جس میں پانی تھا، جب آپ ﷺ  اپنی حاجت سے فارغ ہو گئے تو انہوں نے آپ (کے ہاتھوں) پر پانی ڈالا، آپ ﷺ نے وضو کیا اور موزوں پر مسح کیا۔‘‘ ابن رمح  کی روایت میں ’’حب‘‘ کے بجائے ’’یہاں تک کہ (آپ فار غ ہو گئے)‘‘ کے الفاظ ہیں۔<...